ملتان میں اتائی نے ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا، جس کی دوا سے 2 دن میں 3 بہن بھائی جان سے گئے۔ بچوں کے والد نے تینوں بچوں کو کھانسی ہونے پر اتائی کی دوا پلائی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملتان واقعے کا نوٹس لے لیا، جس کے بعد اتائی کو گرفتار کرکے کلینک سیل کردی گئی۔
ملتان کے علاقہ حامد پور کنورہ کا رہائشی خادم حسین اپنے بچوں کی کھانسی کی دوا لینے جمعہ کو ہومیو پیتھک ڈاکٹر کے پاس گیا اور بچوں کو دوا کھلائی، دوا کھاتے ہی تینوں بچوں کی حالت بگڑ گئی، چند منٹوں میں ہی 7 سالہ طاہرہ دم توڑ گئی جبکہ 9 سالہ دانش نشتر اسپتال کے راستے میں اور 5 سالہ منیب اسپتال میں دم توڑ گیا۔
چیف ایگزیکٹیو ہیلتھ ڈاکٹر شعیب الرحمان کے مطابق ہومیو ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے، کلینک سیل اور دوائیاں قبضہ میں لے کر پی۔ ایم ۔ ڈی ۔ سی ایکٹ 28 ون اے، دفعہ 419 اور 420 کے تحت کارروائی شروع کر گئی ہے۔
دوسری جانب تینوں بچوں کے نشتر اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کرکے معدہ کے اجزاء پنجاب فرانزک لیب بھجوا دئیے گئے ہیں۔
اتائی ڈاکٹر کا کلینک پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن سے 2018ء سے لائسنس یافتہ ہے، کلینک کے ریکارڈ کے مطابق خادم حسین نے ہومیو ڈاکٹر سے دوا نہیں لی، اور نہ ہی محکمہ صحت کی ٹیموں کو تفتیش کے دوران خادم حسین کے گھر سے کوئی ایسی دوا یا ڈاکٹر کا نسخہ ملا تاہم بچوں کی موت کے حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ اور پولیس تفتیش میں سامنے آئیں گے۔