اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو مل کر حکومت مخالف تحریک چلانےکی پیشکش کردی ہے اور پیپلز پارٹی اور اے این پی کو پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کی باضابطہ دعوت بھی دیدی ہے ، دونوں جماعتوں نے حتمی جواب کیلئے شہباز شریف سے وقت مانگ لیا ہے تاہم اپوزیشن کا اتحاد برقرار رکھنے کیلئے کوئی خاص پیشرف نہ ہوسکی ۔ شہباز شریف کے عشائیے میں آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو زرداری ، مریم نواز ، اسفندر یار ولی شریک نہیں ہوئے تاہم پیپلز پارٹی کی نمائندگی یوسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان نے کی جبکہ اے این پی سے امیر حیدر ہوتی شریک ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو منسٹر کالونی میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو مل کر حکومت مخالف تحریک چلانے کی پیشکش کردی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بھی غور کیا گیا۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پارٹی ،سیکرٹری جنرل احسن اقبال سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب اور سینٹ میں نون لیگ کے پارلیمانی لیڈر بی موجود تھے ۔ عشائیے میں پی ڈی ایم سے ناراض پیپلزپارٹی کے سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے علاؤہ سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر سینیٹر شیری رحمان، سابق وزیراعلی کے پی کے امیرحیدر ہوتی، جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود، سینیٹر علامہ ساجد میر، اور پی ڈی ایم کے محسن داوڑ اے این پی کے میاں افتخار حسین اور دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔ بتایا جا تا ہے کہ عشائیے میں ماحول خوشگوار رہا اور اور ہر سیاسی جماعت نے مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔شہباز شریف نے کہا کہ اقتدار ہماری منزل نہیں ہم نظام کو بہتر کرنے کے خواہاں ہیں موجودہ حکومت انتخابی نظام خراب کر کے اقتدار میں لائی گئی ہے انتخابی نظام کا تقدس بحال کرنے کی ضرورت ہے تاہم پاکستان پیپلزپارٹی حکومت آئینی طریقے سے ختم کرنے پر زور دیتی رہی ،سب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اپوزیشن کو بار بار مل بیٹھنا چاہئے تاکہ ایک منزل کا تعین کر سکیں ۔اس موقع پر میاں شہباز شریف نے پیپلزپارٹی اور اے این پی کو پی ڈی ایم میں واپس آنے کی دعوت دی ۔پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ پارٹی کے قائد بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری سے مشورے کے بعد پی ڈی ایم میں واپسی کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں واپسی کیلئے پیپلزپارٹی کی طرف سے سینٹ میں اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر تسلیم کرنے کی شرط رکھے گی اگر مسلم لیگ ن والوں نے یہ شرط منظور کر لی تو پیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں واپس آسکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کی شرط کو بھی تسلیم نہیں کرے گی ۔ان شرائط پر پی ڈی ایم میں واپسی پیپلز پارٹی کی جیت ہو گی اور مسلم لیگ کے پیپلزپارٹی کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے والے قائدین کو خفت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔