• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیپلز پارٹی نے اعتماد توڑا ہے انہیں ہی معافی مانگنا پڑیگی،شاہد خاقان


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خاندان کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہےکہ پیپلز پارٹی نے اعتماد توڑا ہے انہیں ہی معافی مانگنا پڑیگی،پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ شاہد خاقان نے شوکاز جاری کرنیکا غیراخلاقی کام کیا ، ہتک آمیز لہجے میں گفتگو قابل مذمت ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی خارجہ امور سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ امریکا سے تعلقات اچھے چاہتے ہیں لیکن تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اعتماد توڑا ہے انہیں ہی معافی مانگنا پڑے گی، حکومتوں کو غیرآئینی طریقے سے ہٹا کر اقتدار میں آنا پاکستان کے مسائل کا حل نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ کی مدد کے بغیر تحریک عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوسکتی، پیپلز پارٹی سات ایم پی ایز کے ساتھ پنجاب میں تبدیلی لاسکتی ہے تو لے آئے، ہمارا بیانیہ ہے ملک آئین کے مطابق چلایا جائے، ہم اسی آئین کو توڑ کر اقتدار میں نہیں آنا چاہتے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سودا کر کے نہیں گرانا چاہتے، ملک آئین کے مطابق چلے گا تو عدم اعتماد بھی ہوسکتا ہے، ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا ہوگا تو سودے کر کے عدم اعتماد کرنا پڑے گا اور ہم اس سودے کا حصہ نہیں بننا چاہتے، سیاست میں نہ جھگڑے نہ صلح ہوتی ہے، ملک میں حکومتیں سودوں کے نتیجے میں نہیں عوامی رائے سے بننی چاہئیں، ہم پوچھتے ہیں الیکشن چوری ہونے کا ذمہ دار کون ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے اعتماد کو توڑا ہے، پیپلز پارٹی جب تک اعتماد بحال نہیں کرتی ان کی پی ڈی ایم میں جگہ نہیں ہے، شہباز شریف اور چوہدری نثار کا رابطہ ہوا ہوگا مجھے اس کا علم نہیں ہے، چوہدری نثار سے ہماری عشروں کی دوستی ہے انہوں نے خود دوست چھوڑے،چوہدری نثار ن لیگ میں واپس آنا چاہتے ہیں تو جماعت سے رابطہ کرنا پڑے گا انفرادی رابطوں سے معاملہ حل نہیں ہوگا، چوہدری نثار نے شہباز شریف سے ن لیگ میں واپسی کیلئے رابطہ کیا توپارٹی صدر اسے جماعت کے سامنے رکھیں گے، اس پر مشاورت ہوگی اس کے بعد ہی چوہدری نثار کی واپسی سے متعلق فیصلہ ہوگا، چوہدری نثار کا تین سال سے ن لیگ سے کوئی تعلق اور رابطہ نہیں رہا، چوہدری نثار نہ ن لیگ کی مشکلات میں شامل ہوئے نہ ن لیگ کے موقف کے ساتھ چلنے کا اظہار کیا، جو آدمی مشکل وقت میں چھوڑ جائے اس کے بارے میں جماعت کے اندر اچھی رائے نہیں ہوتی۔پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے شوکاز جاری کرنے کا غیراخلاقی کام کیا ہے، شاہد خاقان عباسی کی انتہائی ہتک آمیز لہجے میں گفتگو قابل مذمت ہے،شاہد خاقان عباسی کو اتنے طنطنے میں باتیں کرنے کا استحقاق کیا ہے، پی ڈی ایم ان کی لونڈی نہیں ہے کہ وہ اس پر اپنی مرضی مسلط کرتے جائیں، پی ڈی ایم میں طے ہوا تھا کہ فیصلے کثرت رائے سے نہیں اتفاق رائے سے ہوں گے ،شاہد خاقان بطور سیکرٹری جنرل پی ڈی ایم اپنے عہدے سے انصاف نہیں کررہے، وہ پی ڈی ایم کے بنیادی چارٹر سے انحراف کررہے ہیں۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کے آج الفاظ ایسے تھے جیسے وہ بادشاہ سلامت ہیں،شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں دست بستہ پیش ہوں کیا اس طرح گفتگو ہوتی ہے،ہم شغل میں جو باتیں کرتے تھے وہ سیریس ہوگئی ہیں، مسلم لیگ پاکستان نے اپوزیشن کی رنجشیں دور کر کے اتفاق رائے سے معاملہ آگے بڑھانے کی کوشش کی لیکن مسلم لیگ لندن نے اپنے گھر سے ہونے والی اس کوشش کو سبوتاژ کردیا، کل کی دعوت اپوزیشن لیڈر کی تھی پی ڈی ایم کی دعوت نہیں تھی۔

تازہ ترین