کھلا تضاد … آصف محمود براہٹلوی اہل پاکستان حصول روزگار کے سلسلہ میں دنیا بھر میں جہاں کہیں گئے نہ صرف اپنی کمیونٹی بلکہ ملک و قوم کا نام بھی روشن کیا۔ جی ہاں بالکل ایسے ہی منگلا ڈیم جھیل کنارے نہر اپر جہلم کے کھلے میدان میں آباد جہلم شہر اور دینہ کے سنگھم سے 1969ء میں ایک کڑیل جوان محمد افضل حصول علم کی خاطر برطانیہ کا انتخاب کرتا ہے۔ اندازہ کیجئے ستر کی دہائی میں یہ تصور بھی ممکن نہ تھا لیکن محمد افضل ہائر ایجوکیشن کیلئے برطانیہ آئے۔ ڈبل گریجویشن اور اکونٹیسی مکمل کی اسی دوران تقریباً 1970ء میں لیبر پارٹی کو جوائن کیا، ممبرشپ حاصل کرکے کمیونٹی خدمت کا آغاز کیا جو انہیں ورثہ میں ملا تھا۔ جہلم شہر نے ماضی میں ڈاکٹر غلام حسین، راجہ افضل، سابق گورنر پنجاب چوہدری الطاف مرحوم اور موجودہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری سمیت کئی بڑے نام پیدا کئے۔ لیکن یورپ کی سب سے بڑی لوکل اتھارٹی اور برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں یہ جہلم شہر کی پہلی نمائندگی ہے۔ 1982ء میں یعنی کہ صرف برطانیہ آمد کے بارہ 12 برسوں میں ہی پہلی بار کونسلر منتخب ہوگئے۔ پہلی بار اپنے انتخاب کے بعد سٹی کونسل انٹری کے موقع پر سیکورٹی گارڈ نے اس لئے روک لیا کہ اسے یقین نہیں آرہا تھا کہ کوئی ینگ ایمگرنٹ اس طرح کونسلر منتخب ہوگیا ہے خیر اس کے بعد انہیں فل پروٹوکول کے ذریعے کونسل چیمبر لے جایا گیا۔ اس کے بعد تقریباً آج تک 37 سال سے وہ مسلسل نمائندگی کرتے آرہے ہیں پہلے پاکستانی و مسلم کونسلر کا اعزاز تو انہیں حاصل ہوا تھا۔ ہوسکتا تھا کہ وہ پہلے مسلم و پاکستانی ممبر آف پارلیمنٹ کا اعزاز بھی حاصل کرلیتے لیکن کچھ قسمت کے ستارے گردش میں تھے اور کچھ اپنوں کی سازشوں سے وہ پارلیمنٹ تک تو نہ پہنچ سکے لیکن آج قدرت کی مہربانیوں اور خصوصی فضل و کرم سے برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر اور یورپ کی سب سے بڑی لوکل اتھارتی کے لارڈ میئر منتخب ہوگئے۔ گلاسگو سے بشیر مان پہلے کونسلر منتخب ہوئے تھے اور اگر برطانیہ میں دیکھا جائے تو لارڈ میئر عجیب بریڈفورڈ کے پہلے منتخب ہوئے تھے اس کے بعد تو جیسے اوورسیز کمیونٹی پر کونسلرز، میئرز، لارڈ میئرز، ممبران آف پارلیمنٹ، ہائوس آف لارڈ کے دروازے ہی کھل گئے۔ خیر بات ہو رہی تھی کونسلر افضل کی ہر دور میں انہوں نے کمیونٹی کی بھرپور خدمت کی مختلف کمیٹیوں میں شامل رہے۔ سنٹرل مسجد برمنگھم کی تعمیر سمیت انٹرفیتھ گروپ سمیت مختلف فورمز پر نمائندگی کی۔ پاکستان فورم سمیت جنگ فورم پر مہمان پینل میں حاضرین کے سوالوں کے جواب دینے کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ برمنگھم سٹی کونسل کے پانچویں لارڈ میئر بننے کا اعزاز حاصل کرنے والے کونسلر چوہدری افضل سے قبل کونسلر خواجہ محمود حسین پہلے لارڈ میئر تھے انہوں نے باقاعدہ پاکستان کا جشن آزادی کا دن کونسل ہائوس کے سامنے برطانیہ اور پاکستان کے پرچم کشائی کرکے کیا تھا اور یہ روایتآج تک قائم ہے۔ امید کرتے ہیں کہ آئندہ یوم یکجہتی کشمیر پر تینوں پرچم ایک ساتھ لہرائے جائیں گے۔ دوسرے نمبر پر جے پی عبدالرشید تھے، تیسرے نمبر پر کونسلر شفیق شاہ جنہیں ینگ لارڈ میئر کا اعزاز حاصل ہے۔ ان کے بعد کونسلر محمد عظیم جنہیں کورونا لاک ڈائون کی وجہ سے لانگ سرونگ لارڈ میئر کا اعزاز ملا۔ کونسلر افضل گزشتہ برس اپنی پارٹی کی جانب سے لارڈ میئر نامزد ہوئے تھے۔ کورونا لاک ڈائون کی وجہ سے باقاعدہ تقریب حلفف برداری نہ ہوسکی بلکہ ایک سال کیلئے موخر کر دی گئی تھی۔ اب مئی 2021 سے مئی 2022ء تک وہ بطور لارڈ میئر اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔ اپنے حلف کے بعد لارڈ میئر کونسلر چوہدری محمد افضل نے کثیر الثقافتی شہر برمنگھم میں آباد تمام کمیونٹیز کو ایک ساتھ چلنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ یہ برطانوی جمہوریت کا حسن ہے کہ کسی بھی شعبہ ہائے زندگی میں محنت کرنے والوں کو یقیناً منزل مل کر رہتی ہے۔ والدین کیلئے خصوصی پیغام میں ان کاکہنا تھا کہ اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت پر زور دیں تاکہ وہ اپنی عملی زندگی میں یہاں کے پالیسی میکر اداروں میں جگہ بنا سکیں۔ برطانیہ واحد ملک ہے جو سب کو برابری کی بنیاد پر مواقع فراہم کرتا ہے تاکہ اعلیٰ صلاحیتوں اور ٹیلنٹ کو بروئے کار لاتے ہوئے سیلف میڈ کی طرح انسان اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوسکتا ہے۔ یقیناً ہمارے بچوں کیلئے بھی کونسلر لارڈ میئر چوہدری افضل ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں کہ آج سے پچاس برس پہلے ایک طالب علم جو علم کی پیاس بجھانے کیلئے برطانیہ آیا اور مختلف نشیب و فراز سے گزرتے ہوئے آج لارڈ میئر برمنگھم بن گیا۔ یہ نہ صرف برطانیہ میں آباد اوورسیز کمیونٹی کیلئے بلکہ پاکستانی قوم اور ملک کیلئے بھی اعزاز کی بات ہے۔