وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم میں تضاد مزید واضح ہوگیا ہے۔
پی ڈی ایم اجلاس اور اپوزیشن قیادت کی پریس کانفرنس پر فواد چوہدری نے 3 لفظی تبصرہ کیا اور کہا کہ اپوزیشن کنفیوز، مایوس اور منتشر ہے۔
وفاقی وزیر نے کا کہنا تھاکہ شہباز شریف اور راگ گارہے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمٰن کچھ اور ہی ساز بجارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں واضح تضاد ہے، ایک دھڑا جلسہ جلسہ کھیلنا چاہتا ہے، دوسرا پارلیمنٹ کے اندر بات چیت کے بیان دیتا ہے۔
وفاقی وزیر نے پی ڈی ایم سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اپنی سیاسی محرومی کا بدلہ جمہوری نظام سے نہ لیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی بیٹھک سے صرف جلسہ، تقریر اور پریس کانفرنس برآمد ہوئی۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ کی مخالفت کرنے والے دھاندلی زدہ نظام کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہے اپوزیشن آزاد جموں و کشمیر میں ہونے والے انتخابات پر توجہ مرکوز کرے، پتا چل جائے گا کون کہاں کھڑا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کنفیوز، مایوس اور منتشر ہے، اپوزیشن جلسے جلوسوں کی بجائے تعمیری اور مثبت سرگرمیوں پر توجہ دے۔
اُن کا کہنا تھاکہ حکومت نے بار بار اپوزیشن کو دعوت دی، آئیں اور پارلیمان میں انتخابی اصلاحات پر بات کریں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے بریفنگ کے انتظامات جلد کیے جائیں گے، ایئربیسز پر وزیر خارجہ اور دفتر خارجہ پہلے ہی تفصیلی موقف دے چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا انتخابی اصلاحات سے بھاگنا ان کے موقف میں تضاد کی نشاندہی کرتا ہے۔