• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف 47سے احتساب کرینگے تو انکی باری تا قیامت نہیں آئیگی، سراج الحق

دیر بالا (صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ سب سے پہلے وزیراعظم اور ا ن کے خاندان کا احتساب ہوناچاہیے ، دوسرے مرحلے میں قیام پاکستان کے بعد سے اب تک قومی خزانہ لوٹنے کا احتساب کیا جائے۔ یہ لوگ اب تک ہونے والی چوری پر مٹی ڈال کر آئندہ احتیاط کا کہتے ہیں لیکن میں کہتا ہوں کسی بھی جماعت کے کسی بھی لیڈر کو نہیں چھوڑا جائے گا اور قوم کا ایک بھی روپیہ کھانے والے سے رقم واپس لے کر خزانہ میں لوٹا ئی جائے گی۔نواز شریف اگر 1947سے احتساب کریں گے تو ان کی باری قیامت تک بھی نہیں آئے گی۔ہم سینہ تان کر بات اس لیے کرتے ہیں کہ ہمارا دامن صاف ہے۔وہ تھل دیر بالا میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔جلسہ سے مرکزی نائب امیر میاں محمد اسلم،صوبائی امیر مشتاق احمد خان ،ضلع ناظم دیر بالا اور جماعت اسلامی کے ممبر قومی اسمبلی و پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، رکن صوبائی اسمبلی محمد علی نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں امریکہ کے سفیر کو سکھر یونیورسٹی کے طلبہ سے خطاب کی اجازت ہے لیکن تبلیغی جماعت کے مولانا طارق جمیل کو طلبہ کو درس دینے کی اجازت نہیں حالانکہ امریکی سفیر کہتے ہیں کہ اپنے ناموں سے لفظ محمد ہٹا دو ہمارے کمپیوٹر ایسے ناموں کو قبول نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ میں نے تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا عبدالوہاب کو خط لکھا ہے جو انھوں نے اپنے شوریٰ میں پڑھ کر سنایا۔میں نے ان کو پیشکش کی ہے کہ دعوت و تبلیغ کے خلاف اٹھنے والے ہاتھ کو جماعت اسلامی توڑ دے گی۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس قومی ایجنڈہ ہے جس کے تحت ملک میں ہر شہری کے لیے تعلیم اور علاج کی سہولتیں مفت ہوں گی تمام بے گھر لوگوں کو گھر دیے جائیں گے،بڑھاپاا لائونس ملے گا اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار الائونس دیا جائے گا۔سراج الحق نے کہا کہ ہم سینہ تان کر بات اس لیے کرتے ہیں کہ ہمارا دامن صاف ہے میں اپنے ان ارکان اپرلیمنٹ کے بارے میں بھی دعوے سے کہتا ہوں کہ ان پربھی کرپشن کا کوئی الزام نہیں جو فوت ہو ئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکمران طبقہ اسلام اور قانون کے ساتھ مذاق کرتا ہے۔ وزیراعظم چاروں طرف سے پھنس گئے ہیں اب ٹیلی ویژن پر آکر تقریریں کرتے ہیں کہ پاناما لیکس میں میرا نہیں میرے بیٹوں کا نام ہے۔انھوں نے کہا کہ مال و دولت میں تمھارے وارث اگر چور ہیں تو ان کی چوری سے آپ کیسے بری الذمہ ہوسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سیاستدانوں کے اثاثے ظاہر کیے ہیں میں حیران ہوں کہ ان کے70اور60کروڑ کے کئی کئی گھر ہیں۔وزیر تو میں بھی دو مرتبہ رہا ہوں اور بیک وقت خزانہ سمیت کئی کئی محکمے میرے پاس تھے لیکن وزارت چھوڑ کر جب گھر جا رہا تھا تواپنی موٹر کار بھی نہیں تھی۔
تازہ ترین