گلوکارہ متھیرا نے نوبل انعام یافتہ ملالہ کے ووگ میگزین کو دیے انٹرویو میں شادی کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے انہیں شادی اور نکاح کی بطور سنت اہمیت بتادی۔
انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں متھیرا کے ’ووگ‘ کے سرورق کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے آپ کا یوں ووگ کے سرورق پر آنا اچھا لگا اور آپ بہترین دکھائی دے رہی ہیں۔
متھیرا نے کہا کہ ملالہ کو آنے والی نسل کو شادی کی اہمیت کے حوالے سے بتانے کی ضرورت ہے بجائے اس کے وہ شادی کی مخالفت کریں۔
انہوں نے لکھا کہ ’شادی سنت ہے نا کہ کوئی جائیداد خریدنے جیسا معاملہ کہ جس میں پارٹنرشپ ہوجائے ۔‘
متھیرا نے لکھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ شادی شدہ ہونا کسی نعمت سے کم نہیں، ہاں کم عمری کی شادی یا زبردستی کی شادی کے وہ بھی خلاف ہیں، بعض اوقات شادیاں کامیاب نہیں ہوتیں لیکن شادی کرنا ایک درست عمل ہے۔‘
متھیرا نے لکھا کہ شادی ایک نئی زندگی کی شروعات ہوتی ہے جس کا آغاز دعاؤں کے سائے میں کیا جاتا ہے۔
متھیرا نے مزید لکھا کہ اگر آپ واقعی زندگی میں کسی کی شراکت کو قبول کرنے کا ارداہ رکھتی ہیں تو اسے حلال کریں اور اللہ کی رحمتوں کے سائے میں رشتہ قائم کریں۔
واضح رہے کہ کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ تعلیمی و سماجی رہنما ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ شادی ہی کیوں ضروری ہے؟ پارٹنرشپ بھی ہوسکتی ہے۔
نوبیل انعام یافتہ سماجی رہنما ملالہ یوسفزئی نے شہرہ آفاق فیشن میگزین ’ووگ‘ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں شادی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انٹرویو میں ملالہ نے شادی کے سوال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج تک سمجھ نہیں آئی کہ شادی کرنا کیوں پڑتی ہے۔
اس بیان پر ملالہ کو شدید تنقید کا سامنا ہے، جہاں دنیا بھر میں لوگ ان پر تنقید کررہے ہیں متھیرا بھی تنقید برائے اصلاح کرنے والوں میں شامل ہوگئی ہیں۔