• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستانی فلم ’’کیچ ان کراس فائر ‘‘ نے پیرس فلم فیسٹیول میں بہترین فیچر دستاویزی فلم کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستانی فلمساز شہزاد حمید احمد کی دستاویزی فلم ’’ کیچ ان کراس فائر‘‘ نے پیرس فلم فیسٹیول 2021 میں بہترین فیچر دستاویزی فلم کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔سنگاپور میں مقیم پاکستانی پروڈیوسر کی تیار کردہ اس دستاویزی فلم کی کہانی تین ایسے افراد کے گرد گھومتی ہے، جن میں ایک صحافی ، ایک خاتون اسٹریٹ آرٹسٹ ، اور ایک جوان آرمی کیڈٹ شامل ہے ،کی زندگی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ انہیں افغانستان کی ایک پیچیدہ صورتحال میں پھنسایا گیا ہے، جہاں طالبان اور افغان حکومت کے مابین مسلح تصادم جاری ہے۔پروڈیوسر کے مطابق ، 48 منٹ کی لمبی اس فلم میں افغانستان کی جنگ تباہ حال تاریخ کو سمجھنے اور وہاں کے لوگوں کی پیش کردہ قربانیوں کو بھی تسلیم کرنے کے بارے میں ہے ، اس امید پر کہ ان کے ملک میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔فلمساز نے اس ایوارڈ یافتہ دستاویزی فلم کے ذریعے عوام کی زندگیوں پر روشنی ڈالنے اور ان امور کو اجاگر کرنے کوشش کی ہےفلم کا دوسرا حصہ ʼدی جنگ برائے کابل اس سمجھنے پر زور دیتا ہے کہ گذشتہ دو دہائیوں سے ملیشیا گروپ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کے باوجود مزید علاقے پر کنٹرول حاصل کرنے میں کس طرح کامیابی حاصل کررہا ہے۔فلمساز نے سوشل میڈیا پر کہا: "خوشی ہوئی کہ میری افغان جنگ کی فلم’ ’کیچ اِن کراس فائر‘ ‘نے پیرس فلم فیسٹیول 2021 میں بہترین فیچر دستاویزی فلم کا ایوارڈ جیتا۔

تازہ ترین