• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بجٹ مسترد، مل کر حکومت کو ٹف ٹائم دینگے، شہباز بلاول اتفاق

بجٹ مسترد، مل کر حکومت کو ٹف ٹائم دینگے، شہباز بلاول اتفاق


اسلام آباد (ایجنسیاں) اپوزیشن نے مالی سال 2021-22کے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بجٹ منظوری میں حکومت کو ملکر ٹف ٹائف دینگے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے اختلافات اپنی جگہ ،ہمیں مل کر عوام دشمن بجٹ پر آواز اٹھانی ہوگی‘تنخواہوں میں 30فیصداضافہ ‘کم ازکم سیلری 25ہزار مقرر کی جائے جبکہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کہنا تھاکہ حکومت نے غلط اعدادوشمار دئیے اور جھوٹے دعوے کئے ہیں ‘غریب مررہا ہے اس کو ایک وقت کی روٹی نہیں مل رہی اور یہ کہتے ہیں کہ معیشت ترقی کررہی ہے۔ 

جمعہ کو بجٹ اجلاس کے بعد بلاول بھٹو نے شہباز شریف کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیرخزانہ نے جو بجٹ پیش کیا لگتا ہے کسی اور ملک کا بجٹ ہے‘ وہ کسی اورملک کی معیشت کی بات کررہے تھے ‘ ایسا ملک جہاں تاریخی غربت‘مہنگائی اوربے روزگاری کا عوام کو سامنا ہو اس ملک کا وزیر اعظم اور وزیرخزانہ اٹھ کر معاشی ترقی کی جو بات کرتے ہیں اس میں زیادہ وزن نہیں ہوتا۔ ہم نے ملکر اس بجٹ اور نالائق نااہل حکومت کا مقابلہ کرنا ہے۔ 

انہوں نے کہاکہ میں نے وعدے کے مطابق اپنے تمام ممبران اسمبلی بجٹ کا راستہ روکنے کیلئے اپوزیشن لیڈر کے حوالے کردئیے ہیں‘ شہباز شریف جس طرح مرضی ہمارے ممبران کے ووٹ استعمال کریں۔

اس موقع پر شہباز شریف نے کہاکہ ہم نے طے کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن پارٹیاں حکومت کو ٹف ٹائم دیں گی، مل کر چلیں گی۔ ملک کے اندر غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے ، بدترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، اس حکومت کو بجٹ پاس کروانے کے خلاف ٹف ٹائم دیں گے۔ 

ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے۔قبل ازیں بلاول بھٹواورشہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں بجٹ سیشن میں اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔

بلاول سے عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر امیر حیدر خان ہوتی، مولانا اسعد محمود، محسن داوڑ، زاہد درانی ودیگر نے بھی ملاقات کی جس میں بجٹ سیشن کے لئے حزب اختلاف کے لائحہ عمل سے متعلق گفتگو کی گئی۔

شہبازبلاول ملاقات میں وفاقی بجٹ کی منظوری میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے اور پارلیمنٹ کے اندر دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔دریں اثناءجمعہ کو بلاول بھٹو سرکاری ملازمین سے اظہار یکجہتی کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پہنچے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ ‘ کم ازکم تنخواہ 25ہزار مقرر کی جائے ‘ تنخواہ نہ بڑھانا اس بات کا ثبوت ہے آپ جھوٹ بول رہے ہیں‘ہم نے سندھ حکومت کو کہا ہے کم از کم تنخواہ 25ہزار کی جائے۔

بجٹ روکنے کی بھرپور کوشش کریں گے ،پاکستان کی ایک ایک گلی میں جاؤں گا ، یہ جھوٹے یوٹرن لینے والے اور مکر جانے والے ہیں ، ہم آپ کی آئی ایم ایف سے جان چھڑائیں گے۔ 

تازہ ترین