• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایرانی جوہری تنصیبات اور ایک عسکری سائنسدان پر ہونے والے حملوں میں اسرائیل ملوث تھا، موساد کے سابق سربراہ کا اعتراف

مقبوضہ بیت المقدس(اے ایف پی) اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے سبکدوش ہونے والے سربراہ یوسی کوہن نے پہلی مرتبہ واضح اشارہ دیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایرانی جوہری تنصیبات اور ایک عسکری سائنسدان پر ہونے والے حملوں میں اسرائیل ملوث تھا۔ اسرائیلی میڈیا کے ساتھ گفتگو میں یوسی کوہن نے خبردار کیا کہ ایران کے دیگر جوہری سائنسدان بھی ایسے ہی انجام دے دو چار ہو سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے حالیہ حملوں کی ذمہ داری واضح انداز میں قبول نہیں کی۔ ایرانی حکومت ان حملوں کے لیے پہلے ہی اسرائیل کو ذمہ دار قرار دے چکی ہے۔اسرائیلی خفیہ ایجنسی موسادکے حال ہی میں سبکدوش ہونے والے سربراہ یوسی کوہن نے انکشافات سے بھرپور انٹرویو میں ایران کے خلاف خفیہ آپریشنز سے پردہ اٹھایا ہے۔اسرائیل کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں سابق موساد چیف نے ایران کے جوہری راز چرانے سمیت ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل اور ایران کے نطنز جوہری مرکز پر ہونے والے حملے میں موساد کے ملوث ہونےکا اشارہ دیا ہے۔اسرائیلی اخبار کے مطابق اس حوالے سے یوسی کوہن نے بتایا کہ اس آپریشن کے لیے 2 سال تک تیاری کی گئی تھی اور اس میں موساد کے 20 ایجنٹس تھے جن میں سے کوئی بھی اسرائیلی شہری نہیں تھا۔ آپریشن کی نگرانی خود موساد چیف نےکی اور ایجنٹس نے ایران کے ایک خفیہ وئیر ہاؤس میں داخل ہوکر وہاں موجود 30 سیف توڑ کر دستاویزات حاصل کرلیں اور اسے ایران سے باہر بھیجنے میں بھی کامیاب رہے، آپریشن میں تمام ایجنٹس محفوظ رہے اور بعض کو ایران سے نکالا بھی گیا۔انٹرویو کے دوران یوسی کوہن نے رواں سال اپریل میں ایران کے نطنز جوہری مرکز پر ہونے والے حملےکے سوال پر بتایا کہ وہ اس جگہ کو اتنی اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ کسی کو اس جگہ لے کر جاسکتے ہیں جہاں سینٹری فیوجز موجود ہیں۔سابق موساد چیف نے گذشتہ سال نومبر میں ہونے والے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل پر بھی بات کی جس کا ذمہ دار ایران نے اسرائیل کو قرار دیا تھا۔یوسی کوہن نے محسن فخری زادہ کے قتل میں موساد کے ملوث ہونے کی نہ تو تردید کی اور نہ ہی اس کا اقرار کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ کافی عرصے سے ہماری نظر میں تھے اور ان کی سائنسی معلومات پر موساد کو تشویش تھی۔انٹرویو لینے والی صحافی کے مطابق اس موقع پر یوسی کوہن نے واضح طور پر متنبہ کیا کہ اگر کوئی شخص اسرائیلی شہریوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے تو اسے ضرور روکا جائے گا۔

تازہ ترین