• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھسرا اور ماسی جیسے الفاظ کو توہین کے طور پر نہ لیا جائے، متھیرا

کراچی (این این آئی)اداکارہ ایمان علی کی جانب سے خود کو ʼخواجہ سراʼ افراد سے تشبیہ دینے کے بعد ان پر کی جانے والی تنقید پر متھیرا نے ان کی حمایت کی ہے۔ایمان علی نے چند دن قبل نجی چینل کے پروگرام میں کہا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کا چہرہ ʼخواجہ سراʼ جیسا ہے۔ایمان علی نے کہا تھا کہ اگرچہ بہت سارے لوگ انہیں خوبصورت قرار دیتے ہوئے ان کی تعریفیں بھی کرتے ہیں، تاہم وہ اپنی خوبصورتی اور چہرے سے مطمئن نہیں۔ایمان علی نے کہا تھا کہ انہیں محسوس ہوتا ہے کہ وہ خوبصورت نہیں ہیں اور ان کا چہرہ ہر وقت سیلفی لینے جیسا نہیں۔ایمان علی کے مطابق وہ جب بھی سیلفی لینے کی کوشش کرتی ہیں، تب انہیں محسوس ہوتا ہے کہ ان کی شکل کسی ʼمخنثʼ شخص جیسی ہے، اس لیے وہ سیلفی نہیں نکالتیں جس پر ایمان علی پر دیگر افراد نے بھی تنقید کی تھی۔ جس کے بعد اب اداکارہ متھیرا نے ان کی حمایت میں پوسٹ کی ہے، تاہم ساتھ ہی انہوں نے ایمان علی کی ذہنی صحت پر بات کر ڈالی۔متھیرا نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں سوال کیا کہ انہیں سمجھ نہیں آتا کہ لوگ ʼکھسرا اور ماسیʼ جیسے الفاظ کو توہین کے طور پر لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں کہ مذکورہ الفاظ جارحانہ یا کسی کی توہین کے لیے استعمال نہیں ہوتے۔ساتھ ہی انہوں نے ایمان علی کو خوبصورت اور معصوم قرار دیتے ہوئے لکھا کہ انہیں ذہنی صحت سے متعلق مدد کی ضرورت ہے۔متھیرا نے ایمان علی پر تنقید کرنے والے افراد کے لیے لکھا کہ وہ ʼکھسرا یا ماسیʼ کے الفاظ کو توہین کے زمرے میں نہ لیں۔اپنی پوسٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ لوگوں کو ذہنی صحت سے متعلق مدد کی ضرورت ہے، کیوں کہ عام طور پر سوشل میڈیا پر لوگ ایک عام سے بات کو تنازع بنا دیتے ہیں اور توہین امیز کمنٹس کرتے ہیں۔متھیرا نے لکھا کہ ʼکھسراʼ لفظ استعمال کرنے پر لوگ سوشل میڈیا کمنٹس میں ایمان علی کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جب کہ وہ خود بھی مذکورہ لفظ کو دوسروں کے لیے استعمال کرتے رہتے ہیں۔

تازہ ترین