وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل ایک انتہائی نازک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے،افغان نائب صدر اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر کے بیانات الجھاؤ کا باعث تھے، الزام تراشیوں سے کسی فریق کو کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان قیادت آپس ميں بيٹھ کر ایک دوسرے کے لیے گنجائش پیدا کرے اور مل بیٹھ کر اپنےمسائل حل کرے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دوسرے کسی ملک کےخلاف استعمال ہونےکی اجازت نہیں دے گا،ہمارا مشترکہ عزم، اس خطےکا امن و استحکام ہے۔
شاہ محمود نے کہا کہ اپوزیشن کو بجٹ پر تنقید کا حق ہے، مہذب طريقے سے رائے کا اظہار کریں، اپنی بات کریں، حکومتی مؤقف نہ سنيں يہ مناسب نہیں ، یکطرفہ ٹریفک نہیں چلے گی، اگر اپوزيشن ہماری نہيں سنے گی تو ہم بھی ان کی نہيں سنيں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ممبران لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قائد ایوان کو بولنے کا حق نہيں ديا جائے گا تو پھر قائد حزب اختلاف کو بھی یہ حق نہیں مل سکتا۔