پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ حکومت کوتین سال ہونے کو آئے ہیں، سنا تھا 90 دن میں سب ٹھیک کرلیں گے۔
بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ اب حق بنتا ہے تین سالہ کارکردگی کا جائزہ لیا جائے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ڈیٹا عوام کے سامنے پیش کروں گا، پھر عوام فیصلہ کریں گے کہ کار کردگی کیسی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کا موقف سننے کا حوصلہ پیدا کریں، غریب آدمی دیکھتا ہے لاکھوں ووٹ لے کر جانے والے اسمبلیوں میں کیا کرتے ہیں، ہم کوشش کریں گے بجٹ سیشن کو اچھا بنائیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم ایسی روایات چھوڑ جائیں جو آنے والے ممبران کے لیے مشعل راہ ہو۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ہم نے کالی پٹیاں باندھ کر حلف لیا تھا، جمہوریت کو توانا کرنے کے لیے خاموش تھے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نےکہا تھا خودکشی کرلوں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا، آخر میں آئی ایم ایف کے گھٹنوں کو ہاتھ لگا کر سخت شرائط سے قرضہ لے کر آئے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ انہوں نے تین سالوں میں تین وزیر خزانہ بنائے، یہ لوگ آئی ایم ایف کے گن گاتے نظر آتے ہیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہم نے گروتھ ریٹ لیا، آئی ایم ایف کا پروگرام بھی پورا کیا، قرضہ لینا پڑتا ہے انہوں نے قرضے کو گالی بنا دیا، ہم نے قرضہ لے کر عوام کو سہولیات دیں۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت ایک طرف کہتی ہے ٹیکس فری بجٹ دیا ہے، دوسری جانب کہتے ہیں پٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھائی جائے گی، بجٹ کے دوسرے روز ہی پٹرول مہنگا ہوا۔