انصاف لائرز فورم کے تحت اجلاس نے قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف آئینی درخواستیں دائر کرنے کی قرارداد منظور کر لی۔
فورم کے اجلاس میں کہا گیا کہ اس فیصلے نے سپریم جوڈیشل کونسل کو عملی طور پر ختم کر دیا ہے، احتساب بلا تفریق ہونا چاہیے، سب کا ہونا چاہیے، ججز، سیاست دان اور بیوروکریٹس قانون سے بالاتر نہیں ہیں۔
آل پنجاب وکلاء کے اسلام آباد میں ہونے والے نمائندہ اجلاس کی متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے نے عملی طور پرسپریم جوڈیشل کونسل ختم کردی ہے۔ اس فیصلے کو کالعدم قرار دلانے کے لیےسپریم کورٹ میں آئینی درخواستیں دائر کی جائیں۔
وکلاء نے کہا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کیس میں ایف بی آر کو سنے اور اس کی رپورٹ کو دیکھے بغیر سپریم کورٹ کا فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے، یہ پاکستانی عدلیہ کی تاریخ میں بدنما دھبہ ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے ملکی اداروں، پاک فوج اور حکومت کو آئینی و قانونی اختیارات سے محروم کرنےکی سازش کے تحت سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل پریس ریلیز جاری کرتی ہیں، انہیں اس کا نہ تو اختیار ہے، نہ ہی کوئی قانون جواز، کچھ نام نہاد عہدے دار سیاسی جماعتوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔