• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تجاوزات میں ملوث سیاستدانوں اور افسران کیخلاف کارروائی کی جائے، وسیم اختر


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میں تجاوزات قائم کرنے میں ملوث تمام سیاستدانوں اور افسران کیخلاف کارروائی کی جائے، وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ میں مختلف اوقات میں سات محکموں کا وزیر رہا ہوں کبھی یونس میمن نے مداخلت نہیں کی، ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ن لیگ کا اسپیکر یا ڈپٹی اسپیکر سے کوئی ذاتی جھگڑا نہیں تھا۔سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کا میئر تھا تو نہر خیام کو بہتر کرنے کی میری بڑی خواہش تھی، نہر خیام پر بنی ایک بلڈنگ پیپلز پارٹی سے متعلق تھی جو سپریم کورٹ کے کہنے پر تڑوائی گئی، باغ ابن قاسم میں بھی پیپلز پارٹی کے ذمہ دارنے چار منزلہ بلڈنگ بنائی جو تڑوائی گئی، پیپلز پارٹی کی سندھ میں 13سال سے حکومت ہے یہاں قبضے دیکھ لیں، حیدرآباد اور کراچی کنکریٹ کا جنگل بن چکا ہے اس کی اجازت کون دیتا ہے، سب جانتے ہیں پلاٹوں پر قبضے کون کراتا اور عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت کون دیتا ہے۔وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے زمانے میں پارکس اور کھیل کے میدانوں پر قبضہ ہوا تو انکوائری کر کے افسران کو سزا دیں،یونس میمن کی طرح بہت سے چہرے ہیں جن کا کسی کو نہیں پتا لیکن وہ کام کرتے ہیں، میں نے یونس میمن کا نام سنا ہے لیکن کبھی اس سے ملاقات نہیں ہوئی، ایم کیو ایم نے کوئی غلط کام کیا تو پیپلز پارٹی سندھ میں تیرہ سال سے حکمراں ہے کیوں نہیں انکوائری کرتی۔ وسیم اختر نے کہا کہ سند ھ حکومت نے تجاوزات سے متاثرین کیلئے زمین دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن پورا نہیں کیا، سپریم کورٹ کو پتا ہی نہیں ہے کہ کراچی میں کتنی بڑی تعداد میں کچی آبادیاں بنادی گئی ہیں، گوٹھ بنا بنا کر زمینوں پر جو قبضے ہورہے ہیں اس ایریا کو ابھی چھوا ہی نہیں گیا ہے، گلستان جوہر میں گرائی گئی بلڈنگ کی اجازت بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے دی تھی، ایم کیو ایم کے پاس کبھی بھی مکمل اختیار نہیں رہا ہے، ایم کیو ایم کی فائلیں وزیراعلیٰ ہاؤس میں روک دی جاتی تھیں، میئر کراچی ایک سال سے زیادہ زمین کی لیز ہی نہیں دے سکتا، سندھ میں 13سال سے جو حکومت ہے وہ تجاوزات سے بری الذمہ نہیں ہوسکتی۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی سے حیدرآباد جائیں تو سہراب گوٹھ کے بعد دائیں طرف سڑک کے ساتھ میلوں تک لوگوں کو آباد کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی کے وزیر نے بدین اور اندرون سندھ سے لوگوں کو وہاں لاکر بسایا ہے یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے۔وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ میں مختلف اوقات میں سات محکموں کا وزیر رہا ہوں کبھی یونس میمن نے مداخلت نہیں کی، میں نے نہ کبھی یونس میمن کو دیکھا، نہ میری کبھی اس سے بات ہوئی، نہ مجھے پارٹی کے کسی لیڈر نے یونس میمن کے کام کرنے کیلئے کہا ہے نہ انہوں نے مجھے کہلوایا ہے، کراچی میں تجاوزات پر قائم آدھی عمارتوں کی اجازت پیپلز پارٹی کے دور میں آدھی ہم سے پہلے دی گئیں، زمینوں کا ریکارڈ موجود ہے چیک کیا جاسکتا ہے کہاں اور کس نے غلطی کی۔

تازہ ترین