• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان اسمبلی احاطہ میدان جنگ، اپوزیشن نے صدر دروازے پر تالے لگادیئے، بکتر بند گاڑی سے گیٹ توڑا گیا، اسپیکر داخل نہ ہوسکے

بلوچستان اسمبلی احاطہ میدان جنگ،بکتر بند گاڑی سے گیٹ توڑا گیا


کوئٹہ (جنگ نیوز،خبرایجنسیاں)بلوچستان اسمبلی احاطہ میدان جنگ ،اپوزیشن نے صدر دروازے پر تالے لگادیئے، بکتر بند گاڑی سے گیٹ توڑا گیا، اسپیکر داخل نہ ہوسکے،پولیس سے جھڑپیں، 3ارکان زخمی، وزیراعلیٰ پر جوتے پھینکے گئے، گملا لگنے سے زخمی، ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود ایوان کو جانے والے راستے بند۔

دوسری جانب صوبے کیلئے 584 ارب کا بجٹ پیش، تنخواہوں پنشن میں 10 فیصد اضافہ،کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا، 84ارب 72 کروڑ روپےکا خسارہ، مختلف سرکاری محکموں میں 5ہزار 854نئی اسامیاں تخلیق، 2ہزار سے زائد نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 76ارب روپے مختص کئےگئے،اپوزیشن کاکہناہےکہ ہمارے حلقے نظرانداز کئے جارہےہیں۔

تفصیلات کےمطابق بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج ،ہنگامہ آ رائی اور توڑ پھوڑ کے دوران صوبائی حکومت نے نئے مالی سال 22-2021کا بجٹ ایوان میں پیش کردیا،بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نئے مالی سال کے بجٹ میں نظر انداز کیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج تھے۔

آج بجٹ اجلاس کے روز اپوزیشن اراکین اور ان کے حمایتوں نے اسمبلی کے گیٹ کو تالے لگادیے ،وزیر اعلیٰ جام کمال خان اور حکومتی اراکین کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تو پولیس ایکشن میں آگئی اس دوران ہونے والی ہنگامہ آرائی اور پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 3اراکین اسمبلی زخمی ہوئے ، اس موقع پر احتجاج کرنے والوں نے وہاں رکھے گملوں توڑ دیے جب کہ وزیراعلیٰ جام کمال پر جوتا بھی اچھال دیااور گملا بھی مارا جس سے وہ زخمی ہوگئے۔

بلوچستان اسمبلی میں ایک جانب اپوزیشن کا بھرپور احتجاج جاری تھا تو دوسری جانب صوبائی وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی نے آئندہ مالی سال کے لیے 584 ارب روپے حجم کا ٹیکس فری بجٹ پیش کردیا، بجٹ میں کل خسارہ 84ارب 72 کروڑ روپےظاہرکیا گیاہے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 10 فیصد اضافے اور15فیصد ڈسپیریٹی ریڈکشن الاؤنس کابھی اعلان کیا گیا ،بجٹ میں مختلف سرکاری محکموں میں 5 ہزار 854 نئی آسامیاں بھی تخلیق کی گئی ہیں، وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی نے بتایا کہ صوبے بھر میں ہیلتھ کارڈ لایا جا رہا ہے۔

سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی کی پرچی ختم کردی گئی ہے، دو ہزار سے زائد نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 76 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں ،بلوچستان اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے دنگافساکرنے اور توڑ پھوڑ پر حیرت ہوئی ،ان چیزوں میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو کہ وزیراعلیٰ رہ چکےہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ اپوزیشن شاید یہ چیز بھول گئی کہ بلوچستان اسمبلی ایک مقدس جگہ ہے، آج کی صورتحال پر بہت سنگین کیسز بھی بن سکتے ہیں، اس بات کی تحقیقات کی جائے گی کہ کس نےاس ادارے کو نقصان پہنچایا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ اپوزیشن کے ساتھ رعایت برتی ان کے مسائل سنے،تجاویز کو اہمیت دی، اپوزیشن نے حکومت کے خلاف بات کی اس کو بھی خندہ پیشانی سے سنا مگر اسکے باوجود اپوزیشن نے جو کچھ کیا وہ نامناسب تھا۔

بجٹ اجلاس میں ہنگامی آرائی کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے گالم گلوچ ، توڑ پھوڑ ، بلیک میلنگ کرنے والوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے ، بجٹ عوام دوست ہے جس سے خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے صرف 8 سے10 کروڑ روپے کی اسکیمز کے لئے یہ کچھ کیا ،آج صوبے کے ہر شخص کے پاس علاج کے لئے 10لاکھ روپے ہونگے ،یہ ہمارے لئے نہیں بلکہ بلوچستان کی عوام کے لئے ہے۔ 

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے میں نہ مانوں کی رٹ لگا رکھی ہے ، بجٹ میں جتنی بھی اسکیمیں ہیں وہ اپوزیشن کے حلقوں میں بھی ترقی کے لئے ہیں، اپوزیشن بجٹ دیکھ لے کہ ان کے حلقوں میں حکومت نے کام کیا ہے یا نہیں ،انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام حلقوں میں ضروریات اور جو مناسب سمجھا ان منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیا ۔

گزشتہ روز اپوزیشن رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ کے حکومت کو مناظرے کے چیلنج پرردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 21ویں صدی میں بلوچستان نیشنل پارٹی کے موجودہ ایم پی اے بلوچستان کے مستقبل کے معمار نوجوانوں کو روڈ بلاک کرنے کا طریقہ سکھا رہے ہیں۔

اس مائنڈ سیٹ پر کیا کہا جاسکتاہے اور پھر بی این پی کے دانشور ایم پی اے ثناء بلوچ ہر کسی کو حقائق اور شخصیات کا لیکچر دیتے ہیں یہ ان کی حقیقت اور شخصیت ہے بلوچستان میں خواتین پولیس اسٹیشن کے قیام سے مسائل حل اور حکومت بلوچستان مزید بھی اس منصوبے کو وسعت دے گی۔

دوسری جانب اپوزیشن نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہےکہ ہمارے حلقے نظرانداز کئے جارہےہیں، ہم اس عوام دشمن بجٹ کو نہیں مانتے۔      

تازہ ترین