• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی ٹی اور انجینئرنگ تعلیم کا فروغ، خیبرپختونخوا ہری پور یونیورسٹی اورآسٹریا میں معاہدہ

پشاور (خصوصی نامہ نگار) اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت کی تیاری ،ملک میں عالمی معیار کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کے فروغ کے لئے ہری پور یونیورسٹی میں آسٹریا کے فنی تعلیمی اداروں کے تعاون سے پاک آسٹریا فکاخوشولے انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے نام سے ادارے کے قیام کو حتمی شکل دے دی گئی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک عنقریب افتتاح کریں گے اسی سال ابتدائی کلاسیں شروع کی جائیں گی، انسٹی ٹیوٹ کے قیام کے لئے حکومت خیبر پختونخوا ، ہری پور یونیورسٹی اور آسٹریا کے فنی تعلیمی ادارے’’ فکاخوشولے‘‘ کے مابین مفاہمت کی یادداشت طے پا گئی ہے 17 بین الاقوامی یونیورسٹیوں پر مشتمل کنسورشیم بھی اس سلسلے میں تعاون کرے گا،یہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہوگا جہاں اعلیٰ (تیسرے تعلیمی درجے)سطح پر فنی تعلیم وتربیت دی جائے گی امور کی انجام دہی ، رہنمائی اور عملدرآمد کے لئے ہایئر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عطاء الرحمن کی سربراہی میں سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس کے ارکان میں صوبائی مشیر اعلیٰ مشتاق احمد غنی، لمز کے وائس چانسلر ڈاکٹر سہیل ایچ نقوی، کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ہارون احمد، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم خیبرپختونخوا، آسٹریا سے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر اے مین توا اور ہری پور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر علی خان شامل ہیں۔ ادارہ سات سالوں میں تین مراحل میں مکمل کیا جائے گا جس پرنو ارب 30 کروڑ روپے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مفاہمت کی دستاویز کے مطابق ادارے میں انڈر گریجویٹ چار سالہ اور گریجویٹ دو سالہ ڈگری پروگرام چلائے جائیں گے ابتدائی طور میڈیکل ٹیکنالوجیز، ڈیجیٹل ملٹی میڈیا ٹیکنالوجیز، سافٹ ویئر انجینئرنگ، انرجی انوائرنمنٹ انجینئرنگ، میکاٹرانکس (جسے بعد ازاں پاور الیکٹرانکس، انڈسٹریل ڈیزائن اور انڈسٹریل پروسس انجینئرنگ تک توسیع دی جائے گی) کی تعلیم دی جائے گی عالمی معیار یقینی بنانے کے لئے فارغ التحصیل طلبہ کو دوہری ڈگریاں جاری کی جائیں گی ایک ڈگری ہری پور یونیورسٹی اور دوسری ڈگری فکاخوشولے معیار اور تحقیق جانچنے کے بعد جاری کرے گی۔ بیک وقت بیچلر اور ماسٹرز پروگرام میں 900 طلبہ تعلیم حاصل کرسکیں گے ٹیچرز سٹوڈنٹس شرح ایک 16 ہوگی، آسٹریا کی یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز وین کیمپس میڈیکل ٹیکنالوجیز، سنک پولٹن ڈیجیٹل ملٹی میڈیا ٹیکنالوجیز، ہیجن برگ سافٹ ویئر انجینئرنگ اور گراز میکاٹرانکس کے شعبے میں تعاون کریں گی۔ دستاویز کے مطابق ادارے میں تدریس وتربیت کے لئے جدید طریقے اپنائے جائیں گے عملی تربیت کے لئے لیباٹری اور آئی ٹی پارک ہوگا جس میں بزنس انکوبیشن سنٹرز ہوں گے چھوٹے اور درمیان درجے کی کمپنیوں کے لئے شیل یونٹ ہوگا جبکہ کھیلوں کی سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔پہلے مرحلے میں آئندہ دو سالوںمیں پراجیکٹ ایمپلی منٹیشن یونٹ کے لئے صوبائی حکومت کو تفصیلی پی سی ون پیش کیا جائے گا فزیبلٹی سٹڈی کا آغاز کیا جائے گا ابتداء میں ہری پور یونیورسٹی کے پانچ شعبوں سے 25 پی ایچ ڈی اساتذہ کا انتخاب کر کے تربیت کے لئے آسٹریا بھیجا جائے گا مجموعی طور 200 پی ایچ ڈی فیکلٹی کو تربیت دی جائے گی، ایم ایس ایم فل ڈگری کے حامل اساتذہ کو بھی پی ایچ ڈی تعلیم کے لئے آسٹریا بھیجا جائے گا جنہیں مزید دو سال عملی تربیت دی جائے گی جو فیکلٹیز پی ایچ ڈی ڈگری کی حامل ہیں انہیں دو سالہ تربیت کے لئے بھیجا جائے گا۔ اسی طرح طلبہ کو بھی فکا خوشولے بھیجا جائے گا جو ایک سالہ تیاری اور جرمن زبان کورس میں پڑھیں گے پھر تین سالوں تک انڈر گریجویٹ اور بعد ازاں دو سال گریجویٹ پروگرام میں تعلیم حاصل کریں گے۔انسٹی ٹیوٹ اکیڈیمک بلاکس، ایڈمن بلاک، سنٹرل لائبریری ولیبارٹری، ویڈیو کانفرنسنگ، طلباء وطالبات، فیکلٹی ہاسٹلوں، مسجد اور سٹوڈنٹس ٹیچرز سنٹر پر مشتمل ہوگا۔ اس بارے جب ہری پور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر علی خان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ تیاریاں مکمل ہیں وزیر اعلیٰ چند روز میں افتتاح کریں گے آسٹریا سے فیکلٹی تدریس اور عملی تربیت کے لئے مختصر مدتی دوروں پر آئے گی جبکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے لیکچرز بھی دے گی، پی ایچ ڈی کرنے والی فیکلٹی کو تحقیقی پراجیکٹس کے لئے 50 ہزار یورو گرانٹ دی جائے گی جس پر 10 ملین یورو خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام پاکستان اور آسٹریا کا مشترکہ ہوگا جس کا مقصد متوازن صنعتی معیشت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینا ہے کیونکہ دنیا بھر میں تربیت یافتہ آئی ٹی اور انجینئرنگ ماہرین کی مانگ بڑھ رہی ہے جس سے استفادہ کے لئے افرادی قوت تیار کی جائے گی۔
تازہ ترین