اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی) مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان سیاسی فاصلے بڑھ رہے ہیں جس کی بڑی وجہ میاں شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے درمیان سیاسی قربت ہے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان میاں شہباز شریف کی جانب سے انتخابی اصلاحات پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے جانے پر بھی تحفظات رکھتے ہیں اور اس ضمن میں انہوں نے اپنے خدشات سے نہ صرف میاں شہباز شریف کو آگاہ کر دیا ہے بلکہ گزشتہ دنوں لندن ٹیلیفونک گفتگو کے دوران میاں نواز شریف سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس ضمن میں حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز جو حکومت کے خلاف جارحانہ انداز میں سیاست کی حامی ہیں اسی انداز کی سیاست ان کے اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ہم آہنگی کا سبب تھی لیکن مریم نواز کے قدرے پس منظر میں چلے جانے کے بعد اب مسلم لیگ (ن) کی سیاست کا ’’سٹیرینگ‘‘ میاں شہباز شریف کے ہاتھ میں ہے جو مریم نواز کے برعکس مفاہمانہ انداز کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں جو مولانا فضل الرحمان کو قطعی قبول نہیں۔ قبل ازیں دونوں جماعتوں کے درمیان طے پایا تھا کہ میاں شہباز شریف قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے پارلیمانی سیاست کریں گے اور مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے جلسے جلوسوں کی احتجاجی سیاست کریں گے تاہم ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کو شکوہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے ساتھ افہام و تفہیم کی سیاست سے بھی تجاوز کر رہے ہیں اور آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کا اعلان اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔