اسلام آباد(ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ کی منظوری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنج پر ووٹ نہ گننا غیرقانونی ہے ‘بجٹ غلط طریقے سے پاس کیا گیا ‘اسپیکر نے رولز کی خلاف ورزی کی ‘انہیں اس کی سیاسی قیمت چکانا ہوگی ‘اگر قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو اپنی بھڑاس نکالنے اورووٹ کے استعمال کا موقع نہیں ملے گا تو پھر ہمارے پاس کوئی آپشن ہی نہیں رہتا ہے، ہمیں انتہائی اقدامات اٹھانا پڑیں گے، پیپلز پارٹی بجٹ کو کشمیر سے کراچی تک بے نقاب کرے گی‘ میری جماعت کے تمام اراکین ایوان میں موجود تھے ،اپوزیشن لیڈر اورکچھ جماعتوں کے اراکین موجود نہیں تھے جس سے برا پیغام جاتا ہے‘ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو بھی قائد حزب اختلاف کی ذمہ داری سمجھنا ہوگی ۔ منگل کو نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بجٹ کے فائنل اور سب سے اہم ووٹ کے موقع پر جب اسپیکر صاحب نے وائس ووٹ لیا تو میں نے خود کھڑے ہو کر اس وائس ووٹ کو چیلنج کیا لیکن اسپیکر صاحب نے رولز کی خلاف ورزی کی اور قومی اسمبلی کا تقدس پامال کرتے ہوئے میرے چیلنج کو نظرانداز کیا جو میرا حق ہے ۔