غذائی ماہرین کی جانب سے پنیر یعنی کہ ’چیز‘ کو بہترین غذا قرار دیا جاتا ہے جس کے استعمال سے بے شمار طبی فوائد حاصل کیئے جا سکتے ہیں۔
تقریباً 8 ہزار سال سے دودھ کے ذریعے مختلف قسم کا پنیر تیار کیا جا رہا ہے جبکہ حالیہ تحقیق کے مطابق دودھ کا استعمال کم اور اس سے بنی غذاؤں کا استعمال دن بہ دن بڑھ رہا ہے جس میں سرِ فہر ست پنیر ہے، پنیر ہر عمر کے فرد کی من پسند غذا ہے جبکہ اسے بچوں کے استعمال کے لیے نہایت مفید قرار دیا جاتا ہے۔
دودھ سے پنیر تیار کرنے کے مرحلے کے دوران دودھ میں سے سارا پانی نکال لیا جاتا ہے، دودھ سے پنیر کی تیاری کا عمل پروٹین کی وافر مقدار فراہم کرنے کے ساتھ اس کو صحت کے لیے نہایت مفید بنانے کا باعث بھی بنتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق پنیر کا استعمال صحت کے لیے فائدہ مند اور اچھے کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل) کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں خون کی شریانوں، بلڈ پریشر، امراضِ قلب، فالج اور میٹابولک امراض مثلاً ذیابطیس وغیرہ سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق دودھ پینے کے بجائے پنیر کھانے کے نتیجے میں فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
پنیر کی اقسام
پنیر کی زیادہ تر اقسام کو پروٹین حاصل کرنے کا اہم ذریعہ قرار دیا جاتا ہے، کم چکنائی پر مشتمل پنیر کو پروٹین کا بہترین ذریعہ جبکہ پنیر کی ایک اور قسم ’Parmesan cheese ‘ کو دیگر اقسام کے مقابلے میں سب سے بہترین قرار دیا جاتا ہے۔
پرمیسن چیز کے ایک اونس میں 10 گرام پروٹین پائے جاتے ہیں جبکہ اس کے برعکس پنیر کی دیگر اقسام جیسے کہ موزریلا، چیڈر، کوٹیج اور ریکوٹا میں پروٹین کی مقدار کم اور فیٹ کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔
ماہرینِ غذاء کی جانب سے پنیر کھانے کی صورت میں صحت پر حاصل ہونے والے طبی فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
پنیر پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے
انسانی پٹھوں میں ورزش یا بھاری بھرکم کاموں کے نتیجے میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ، متاثرہ پٹھوں کی مرمت، اعضاء کی بناوٹ، نشوونما اور بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت فراہم کرنے کے لیے پروٹین اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پروٹین کی کمی مسلز کی کمزوری، درد، جسمانی نشوونما میں کمی، جگر پر چربی، جِلد اور ناخنوں کے مسائل، بالوں کے ٹوٹ جانے یا گنج پن جیسے مسائل کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔
اسی لیے غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ انسان کی روز مرہ خوراک میں پروٹین کی مناسب مقدار کا شامل ہونا ضروری ہے۔
پروٹین کی مقدار سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ مردوں کو روزانہ 56 گرام، خواتین کو 40 گرام جبکہ بچوں کو 19 سے 34 گرام پروٹین کی مقدار کا استعمال کرنا چاہیئے۔
پنیر میں وٹامن B12 کی وافر مقدار پائی جاتی ہے
وٹامن بی ’کوبالامن‘ جسم کے لیے ضروری غذائیت میں سے ایک ہے، یہ وٹامن خون کے سرخ خلیات کی تشکیل، جسم کے تمام حصوں میں آکسیجن کی فراہمی، ڈی این اے کو بنانے، دماغ اور اعصابی نظام کی کارکردگی، چربی اور پروٹین سے توانائی حاصل کرنے میں اہم ترین کردار ادا کرتا ہے، اس ضروری جز کو پروٹین کے برعکس جسم میں کچھ عرصے تک ذخیرہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
وٹامن بی 12 دودھ یا پھر سپلیمنٹس سے حاصل کیا جاتا ہے جبکہ پنیر کی کئی قسموں میں بھی وٹامن B12 قدرتی طور پر موجود ہوتا ہے۔
پنیر کھانے کے نتیجے میں صحت پر آنے والے دیگر مثبت اثرات:
غذائی و طبی ماہرین کے مطابق پنیر کینسر یا سرطان سے محفوظ رکھتا ہے، جَلد والدین بننے کی خواہش مند افراد کے لیے پنیر کا استعمال لازمی قرار دیا جاتا ہے۔
لو فیٹ یعنی کے کم چکنائی والا پنیر بلڈ پریشر کو اعتدال میں رکھتا ہے اور جگر کو مضبوط بناتا ہے۔
بچوں کا قد بڑھانے کے لیے پنیر کا استعمال کارآمد ثابت ہوتا ہے۔
مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی کے لیے لو فیٹ پنیر ایک بہترین غذا ہے جبکہ کیلشیم، پروٹین، میگنیشیم کی وافر مقدار اعصاب اور اعضاء کو طاقت ور بناتی ہے۔
پنیر پٹھوں کے درد، جوڑوں کی سوجن اور تکلیف میں مفید قرار دیا جاتا ہے۔
پنیر کا استعمال جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے اور بڑھاپے کے عمل کو سست کرتا ہے۔
پنیر چاہے کم چکنائی والا ہی کیوں نہ ہو اس کے استعمال سے وزن بڑھتا ہے، اسے کمزور بچوں کی غذا میں پنیر شامل کرنا مفید ثابت ہوتا ہے۔