• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایکنی، کیل مہاسوں سے چُھٹکارا کیسے پائیں؟

ایکنی، کیل مہاسوں سے متاثرہ جلد کی صفائی اور اس کی دیکھ بھال کرنے سے اس مسئلے میں کافی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے جبکہ چند مفید گھریلو ٹوٹکوں کا استعمال کرتے ہوئے دانوں کی افزائش اور اس کے نتیجے میں بننے والے بد نما داغ دھبوں سے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔

ماہرین جِلدی امراض کے مطابق ایکنی ایک ہارمونل طبی شکایت کا نام ہے جو بلوغت کے بعد اکثر مرد اور خواتین میں دیکھنے میں سامنے آتی ہے، اس کا بروقت علاج اس سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارہ دلا سکتا ہے جبکہ دانوں کو نوچنے، بار بار چھونے اور جِلد کی صفائی نہ رکھنے کے سبب یہ دیر پا رہتی ہے اور چہرے پر بد نما داغ بھی چھوڑ دیتی ہے۔

ایکنی کی صفائی کے لیے طبی ماہرین کی جانب سے ایکنی سے متاثرہ مریضوں کو ہائی کیمیکل ڈوز دی جاتی ہیں جس کے سبب ایکنی کا خاتمہ تو ہو جاتا ہے مگر یہ ادویات دیر پا انسانی صحت خصوصاً خواتین کے لیے مزید مسائل کا شکار بنتی ہیں، لہٰذا ایکنی کا علاج گھر میں ہی چند مفید ٹوٹکوں اور صاف ستھرائی کے ذریعے کافی حد تک کیا جا سکتا ہے۔

7 دنوں کے اندر اندر ایکنی کی افزائش روکنے اور داغ دھبوں کے خاتمے کے لیے مندرجہ ذیل مشوروں پر عمل مفید ثابت ہو سکتا ہے جبکہ اس گھریلو علاج میں پیسوں کا ضیاع بھی نہیں ہوتا۔

ایکنی سے جان چھڑانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر  بتائے گئے چند مراحل پورے کرنے ہوں گے جو کہ نہایت آسان ہیں۔

نیم کے پتوں سے بنا ٹونر

سب سے پہلے نیم کی 4 ٹہنیاں لے لیں اور اب ان کے پتے الگ کر کے اچھی طرح سے دھو لیں، اس کے بعد ان پتوں کو آدھا گلاس پانی میں 10 منٹ کے لیے ابال کر ٹھنڈا کر لیں۔

نیم کا پانی ٹھنڈا ہونے پر اس میں ہم وزن عرق گلاب شامل کریں اور اسے 7 دنوں کے لیے محفوظ کر لیں، اس محلول کو سات دن بعد استعمال کے لیے نیا بنا لیں، 7 دن بعد پرانا محلول استعمال نہ کریں۔

اب اس پانی سے بنے ٹونر کو صبح منہ دھونے کے بعد چہرے پر لگا لیں، اس ٹونر سے آنکھوں کو بچائیں، یہ ٹونر صبح اور رات سونے سے قبل استعمال کریں، ٹو نر تولیے یا ٹشو سے سکھائیں نہیں بلکہ اسے خود ہی سوکھنے دیں، ٹونر سے اچھی طرح چہرہ گیلا کریں۔

دوپہر یا شام میں لگانے کے لیے فیس ماسک

4 سے 5 پتے نیم کے لے کر اچھی طرح دھو لیں، اب ان نیم کے پتوں میں ایک چمچ دہی اور آدھا یا پونا چمچ چاول کا آٹا ڈال لیں اور اچھی طرح سے یکجان پیسٹ بنا لیں ( سفید آٹے کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے)۔

اب اس فیس ماسک کو چہرے پر 20 منٹ کے لیے لگائیں، 20 منٹ بعد نیم سے بے ٹونر کی مدد سے گیلا کریں اور  ہلکے ہاتھ سے مساج کرتے ہوئے چہرہ ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔

فیس ماکس کے بعد آلو کا استعمال

فیس ماسک اتارنے کے بعد ایک قاش آلو کی لیں اور اس میں کچھ کَٹ لگا لیں تاکہ رس با آسانی باہر نکل آئے۔

اب اسے ہلکے ہاتھ سے چہرے پر لگا لیں یا آلو کا رس نکال کر روئی کی مدد سے بھی لگایا جا سکتا ہے۔

حیرت انگیز نتائج حاصل کرنے کے لیے نیم کے پتوں سے بنے ٹونر، فیس ماسک اور آلو کے پانی کا مندرجہ بالا بتایا گیا عمل باقاعدگی سے 7 دنوں تک دہرائیں۔

تازہ ترین