موسم میں تبدیلی، فضائی آلودگی اور مضر صحت غذاؤں کے منفی اثرات سب سے پہلے چہرے پر آتے ہیں جس کے نتیجے میں چہرے پر دانے، ایکنی، کیل مہاسے اور اُن کے سبب بد نما داغ دھبے بننے لگتے ہیں جن سے نہایت آسانی اور بغیر بھاری بھرکم رقم خرچ کیے جان چھڑائی جا سکتی ہے ۔
ملتانی مٹی کا قدیم زمانے سے استعمال چلا آرہا ہے، خواتین چہرے کی خوبصوتی بڑھانے کے لیے اس کا استعال اپنے چہرے سمیت بالوں پر بھی کرتی ہیں جس کے بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
ملتانی مٹی تقریباً ہر قسم کی جِلد اور جِلد سے جڑی متعدد بیماریوں کا موزوں علاج ہے، اگر اسے دوسرے اجزا کے ساتھ ملا کر لگایا جائے تو اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے اور چہرے کی خوبصورتی میں ناصرف اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس کے استعمال سے دیر پا جِلدی بیماریوں سے بھی دور رہا جا سکتا ہے، یہ ناصرف جِلد بلکہ سر کے بالوں کی صفائی اور سر کی جِلد کی صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔
ملتانی مٹی کےفوائد بڑھانے کے لیے اس میں ایلوویرا جیل ( گھیکوار) ، روغن بادام، عرق گلاب، شہد، انڈے کی سفیدی، دودھ، لیموں کا عرق، کینو کے چھلکوں کا پاؤڈر اور بیسن وغیرہ شامل کیا جا سکتا ہے، ملتانی مٹی میں ان اجزا کے استعمال سے بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جبکہ بالوں کی خوبصورتی اور سر کی جلد سے چکناہٹ کے خاتمے کے لیے ملتانی مٹی میں عرق گلاب اور لیموں کا رس ملا کر استعمال کیا جا سکتا ہے اور بعد ازاں جیسے سر سے مہندی دھوئی جاتی ہے ایسے ہی ملتانی مٹی بھی با آسانی دُھل جاتی ہے۔
ملتانی مٹی کی افادیت اب سائنس نے بھی مان لی ہے اسی لیے مختلف کاسمیٹک برانڈ کی بھی اب ملتانی مٹی سے تیار شدہ براڈکٹس یا مَڈ ماسک کے نام سے مختلف ماسک مارکیٹ میں باآسانی دستیاب ہیں ۔
ملتانی مٹی سے بنایا گیا ماسک چہرے پر لگانے سے قبل چہرے کی جِلد کا صاف اور دھلا ہوا ہونا لازمی ہے، اسی لیے اگر ممکن ہو تو ملتانی مٹی کا ماسک لگانے سے قبل چہرے پر 5 سے 7 منٹ کے لیے کسی مائلڈ کلینزنگ سے مساج کرنا مفید ثابت ہوتا ہے، ملتانی مٹی کا ماسک دھونے کے بعد چہرے کی جلد یا بالوں کو موسچرائز بھی کرنا چاہیے تاکہ اس کی افادیت مزید گنا بڑھ جائے۔
ملتانی مٹی سے بننے والے مفید اور حیرت انگیز نتائج دینے والے ماسک :
خشک جلد کے لیے
خشک جلد کے لیے ملتانی مٹی، کچا دودھ، چند قطرے زیتون کا تیل، صندل کی لکڑی کا پاؤڈر اور کینو کے خشک چھلکوں کا پاؤڈر حسب ضرورت لے لیں، اب ان سب اجزا کو کانچ کے برتن میں عرق گلاب کی مدد سے مکس کر لیں اور 20 سے 25 منٹ کے لیے چہرے پر لگا لیں۔
نارمل جلد
کھیرے کا رس یا گاجر کا جوس لے لیں، ملتانی مٹی، صندل لکڑی کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف، ان سب اجزا کو مکس کر لیں اور چہرے پر لگا لیں ۔
چکنی جلد
چکنی جِلد سے اضافی چکناہٹ اور کیل مہاسوں کے خاتمے کے لیے ایلوویرا یا لیموں کا عرق ( عرق گلاب بھی لیا جا سکتا ہے )، ملتانی مٹی، انڈے کی سفیدی، صندل لکڑی کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف لے لیں، ان سب اجزا کو یک جان ملائیں اور چہرے پر لگا لیں اور 20 سے 25 منٹ کے لیے سکون سے لیٹ جائیں، جلد کو پر سکون وقت دیں، سوکھنے پر چہرہ دھو لیں۔
کیل مہاسے والی جلد
لیموں کا عرق، کچا دودھ، عرق گلاب، ملتانی مٹی، صندل لکڑی کا پاؤڈر، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف یک جان ملائیں اور چہرے پر لیپ کر لیں، اس عمل کو روزانہ دہرایا جا سکتا ہے اور اس ماسک میں بیسن کا اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
جھریوں والی جلد
جھریوں والی جِلد کو ٹائٹ کرنے کے لیے انڈے کی سفیدی، پھٹکری کا پاؤڈر، روغن بادام ، عرق گلاب، ملتانی مٹی، صندل کی لکڑی کا پاؤڈر اور کینو کے چھلکوں کا سفوف یک جان ملائیں اور چہرے پر لگا لیں۔
سوکھنے پر اس ماسک کو پانی کی مدد سے گیلا کریں اور چہرے پر ہلکے ہاتھ سے مساج کرتے ہوئے اتار لیں۔
ملتانی مٹی کا ماسک چہرے کے لیے بہترین اسکرب بھی ثابت ہوتا ہے۔