پشاور( کرائم رپورٹر) تھانہ پشتہ خرہ پولیس نے دو ماہ قبل بنارس آباد سے اغواءہونے والے تین بچوں کی ماں کو مری سے بازیاب کرالیا ۔بنارس آباد کی رہائشی مسماۃ شیش بیگم زوجہ عماد الدین نے 14مارچ کو پولیس کو بتایا کہ اس کی بیٹی مسماة آسیہ جو کہ تین بچوں کی ماںتھی اپنے شوہر سے گھریلو ناچاکی کی وجہ سے طلاق لیکر اس کے ساتھ گھر میں رہ رہی تھی اس دوران اس کی موبائل فون پر فضل محمود ولد شاہ محمود سکنہ کوکی خیل خیبر ایجنسی کیساتھ دوستی ہوگئی جس نے اس کی بیٹی کو اغواءکرکے اپنے ساتھ لے گیا جبکہ اس کی بیٹی گھر سے 7 لاکھ روپے کی رقم بھی ساتھ لے گئی ہے پولیس نے واقعہ کی رپورٹ درج کرکے تفتیش شروع کردی اورکاروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا جس نے خاتون کو اغواءکرنے کے الزام میں مسترد کردیا پولیس نے ملزم کو جیل منتقل کرکے خاتون کی تلاش شروع کردی ایس ایس پی انوسٹی گیشن مسعود خان خلیل نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انوسٹی گیشن انچارج تھانہ پشتہ خرہ گل ولی خان ʼایس ایچ او پشتہ خرہ عمر خان آفریدی اور انوسٹی گیشن آفیسر علی اکبر خان کی نگرانی میںایک ٹیم تشکیل دی جس نے سائنسی خطوط سے تفتیش کا آغاز کیا تو معلوم ہوا کہ مغویہ کے موبائل فون میں شیر خان نامی شخص نے اپنی سم ڈالی ہے پولیس نے گزشتہ روز چھاپہ مار کر شیرخان کو گرفتار کر لیا اوربعدازاں اس کے گھر سے آسیہ کو بازیاب کرالیا آسیہ نے پولیس کو بتایا کہ اسے کسی نے اغواءنہیں کیا بلکہ شوہر سے طلاق لینے کے بعد وہ میکے آئی تو وہاں اس کے بھائیوں اوروالدہ نے اس کے ساتھ لڑائی جھگڑے شروع کردیئے جس سے تنگ آکر وہ اپنی مرضی سے گھر سے بھاگ کر مری پہنچی جہاں شیر خان نامی شخص نے اسے بہن بنایا اور گھر میں رہائش کی سہولت دی پولیس نے مغویہ کو پشاور منتقل کرکے والدہ کے حوالے کردیا ۔