سپریم کورٹ نے پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے کا ایکٹ کالعدم قرار دے دیا۔ اس حوالے سے تفصیلی فیصلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
بلدیاتی اداروں کی بحالی کا 18صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف جسٹس گلزار احمد نے تحریر کیا ہے۔
تحریری فیصلے میں بلدیاتی اداروں کو ختم کرنے سے متعلق پنجاب حکومت کا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019ء کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پنجاب کے بلدیاتی اداروں کو فوری طور پر بحال کرتے ہوئے انہیں مدت پوری کرنے دی جائے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عوام کو ان کے منتخب نمائندوں سے دور نہیں رکھا جاسکتا ہے، صرف صوبائی حکومت کی خواہش پر بلدیاتی ادارے تحلیل نہیں ہوسکتے۔
تحریری فیصلے کے مطابق آرٹیکل 140 کے تحت قانون بنایا جاسکتا ہے لیکن اداروں کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ کا سیکشن 3 آئین کے آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی اور غیر آئینی ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 25 مارچ کو بلدیاتی اداروں کے کیس کا مختصر فیصلہ سنایا تھا اور اب تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔