اسلام آباد(اے پی پی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں دیرپا امن کے لیے گفت وشنید کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ، امریکا امن مذاکرات میں بیٹھے نہ بیٹھے,افغانوں کو اس میں بیٹھنا ہے‘طالبان کو تشددکا راستہ ترک کرنا اور امن کے راستے کو اپناناہوگا‘عوامی رائے کے بغیر کسی کی بھی حکمرانی دیرپانہیں ہوگی‘ہمارا کوئی فیورٹ نہیں اور نہ ہی ہمارا کسی کی طرف خاص جھکاؤ ہے۔جو فیصلہ افغان عوام کریں گے ہم قبول کرینگے اور تعاون کریں گے ۔بدھ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان نے مل بیٹھ کر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے کہ ہمیں کس قسم کا افغانستان اور جمہوریت چاہیے۔ سب سے اہم ذمہ داری افغان قائدین یا طالبان رہنماؤں کی ہے۔