وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے ممتاز عالمِ دین مفتی تقی عثمانی کو ٹیلیفون کیا ہے اور ان پر مبینہ چاقو سے حملے کے متعلق پوچھا ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے گفتگو کے دوران مفتی تقی عثمانی سے ان کی خیریت دریافت کی۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ آپ پر مبینہ حملے پر مجھے بڑی تشویش ہے، مفتی تقی عثمانی اعلیٰ پائے کے عالم اور دینِ اسلام کی شان ہیں، آپ کی زندگی کے لیے دعا گو ہوں۔
واضح رہے کہ آج صبح کراچی میں واقع دارالعلوم کورنگی میں معروف عالمِ دین مفتی تقی عثمانی کے پیچھے آنے والے مشکوک شخص کو گارڈز نے پکڑ لیا۔
مذکورہ شخص کے قبضے سے چاقو بھی برآمد ہوا ہے جس سے پولیس تفتیش کر رہی ہے، ابتدائی تفتیش کے مطابق پکڑے گئے 35 سالہ شخص کی شناخت عاصم لئیق کے نام سے ہوئی ہے۔
دوسری جانب معروف عالمِ دین مفتی تقی عثمانی نے خود پر ہوئے حملے سے متعلق ایک جاری کیئے گئے ویڈیو بیان میں بتایا ہے کہ آج صبح پکڑے گئے مشکوک شخص کی جیب میں چاقو تھا جو اس نے نکالا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میں اس شخص سے بات کرنے کے لیے اٹھا ہی تھا کہ اس شخص نے جیب میں موجود چاقو نکالا، جس پر میرے ساتھیوں نے اس شخص کو پکڑ لیا۔