سکھر (بیورو رپورٹ) شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، متعدد علاقوں میں کئی دن سے پانی کی عدم فراہمی کے باعث شہری شدید مشکلات سے دوچار ہیں، گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لئے مرد و خواتین اور بچے دور دراز علاقوں میں نصب ہینڈ پمپوں، فلٹریشن پلانٹس اور پانی کی موٹروں سے پانی بھرکر لارہے ہیں، جس سے ان کے روز مرہ کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ محکمہ پبلک ہیلتھ اور میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی عدم توجہی باعث شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں نیوپنڈ، نواں گوٹھ، پرانا سکھر، پاک کالونی، محمدی چوک، بھوسہ لائن، پیر مراد شاہ کالونی، آؤٹر سگنل، ٹکر محلہ و دیگر علاقوں میں کئی دن سے پانی کی سپلائی متاثر ہے، جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے گھریلو ضروریات کو پوری کرنے کے لئے لوگوں کی ایک بڑی تعداد جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہوتے ہیں وہ اپنے ہاتھوں میں بالٹیاں، ڈرم، کولر، بوتلیں و دیگر برتن اٹھاکر شہر کے مختلف علاقوں میں نصب ہینڈ پمپوں، فلٹریشن پلانٹس اور پانی کی موٹروں سے پانی بھرکر لارہے ہیں۔ پریشان حال شہریوں کا کہنا ہے کہ پینے کے پانی کے بحران پر قابو نہ پانا میونسپل کارپوریشن اور محکمہ پبلک ہیلتھ انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے کپڑے و برتن دھونے سمیت دیگر گھریلو کام کاج نمٹانے کیلئے خواتین شدید مشکلات سے دوچار ہیں، گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لئے لوگ کام کاج پر جانے کے بجائے دور دراز علاقوں سے پانی بھرکر لارہے ہیں تاکہ گھریلو ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، صوبائی وزیر بلدیات و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں پینے کے پانی کے بحران کا فوری طور پر نوٹس لیں ۔