• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: جو لوگ حج کے لیے جاتے ہیں، وہ مکہ میں قربانی کرتے ہیں ۔کیا اس کے علاوہ یہاں پاکستان میں بھی ان پر قربانی واجب ہے ؟(علی شہزاد، نوشہرہ)

جواب: حاجی صاحبان مکہ مکرمہ میں جو قربانی کرتے ہیں، اسے دم شکر کہتے ہیں۔ دم شکر اس نعمت کے شکریے میں کیا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حاجی کو ایک ہی سفر میں حج اور عمرے کی سعادت نصیب فرمائی ہے۔ جو لوگ حج افراد کرتے ہیں، وہ چونکہ صرف حج کرتے ہیں ،اس لیے ان پر دم شکر بھی واجب نہیں۔ بقرہ عید کے موقع پر جوقربانی اپنے وطن میں کی جاتی ہے، وہ مال کے شکرانے کے طور پر واجب ہوتی ہے، اس لیے یہ قربانی حج کی قربانی کے علاوہ ہے۔

حاجی پر بقرہ عید کی قربانی اس وقت واجب ہے کہ جب وہ مقیم ہو یعنی مسافر نہ ہو اور اس کے پاس حج کے ضروری اخراجات کے علاوہ قربانی کی گنجائش بھی ہو۔ اگر وہ مسافر ہے تو اس پر قربانی واجب نہیں یاوہ وہاں پر مسافر تو نہیں ،لیکن حج کے ضروری اخراجات ادا کرنے کے بعد اس کے پاس قربانی کی گنجائش نہیں توبھی اس پر بقرہ عیدکی قربانی لازم نہیں۔

علومِ دینیہ کی معروف درس گاہ ’’جامعۃ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن‘‘ کے مہتمم، معروف عالمِ دین مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوری تحریکِ ختمِ نبوت کے ممتاز راہ نما، بلند پایہ عالمِ دین، شیخ الحدیث علّامہ سیّد محمد یوسف بنوریؒ کے صاحب زادے ہیں۔ حسبِ روایت، جامعہ کے سابق مہتمم حضرت مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندرؒ کے سانحۂ ارتحال کے بعد (جو بلاشبہ، دینی حلقوں اور علمی دنیا کا ناقابلِ تلافی نقصان ہے) آپ روزنامہ جنگ اقرأ اسلامی صفحہ کے مقبولِ عام سلسلے ’’آپ کے مسائل اور ان کا حل‘‘کے حوالے سے دینی و شرعی مسائل کے جوابات تحریر کریں گے۔

تازہ ترین