سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت تک قومی احتساب بیورو (نیب) کو اعجاز جاکھرانی کی گرفتاری سے روک دیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔
سپریم کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق نیب انکوئری میں مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کی عبوری ضمانت میں آئندہ سیشن تک توسیع کردی۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دو رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف دو رکنی بینچ سماعت نہیں کر سکتا۔
دو رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف تین رکنی بینچ درخواست کی سماعت کرسکتا ہے، اس معاملے میں کئی قانونی نکات کی وضاحت کرنا ہوگی۔
اس لیے اعجاز جاکھرانی کی درخواست ضمانت کی سماعت تین رکنی بینچ کرے گا۔
نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ اعجاز جاکھرانی کی درخواست قابل سماعت ہی نہیں ہے عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے سے پہلے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل ہونے چاہئیں۔
جس پر اعجاز جاکھرانی کے وکیل نے کہا کہ نیب نے اعجاز جاکھرانی کو کوئی کال اپ نوٹس ہی جاری نہیں کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 24 جون 2021 کو سندھ ہائی کورٹ نے ضمانت مسترد کرتے ہوئے حقائق کو نظر انداز کیا۔
عدالت نےآئندہ سماعت تک نیب کو گرفتاری سے روکتے ہوئے اعجاز جاکھرانی کی عبوری ضمانت میں اگلے سیشن تک توسیع کردی۔