وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے کیس سے متعلق کوئی بات پوشیدہ نہیں رکھنی ہے، چاہتے ہیں حقائق دنیا کے سامنے رکھیں۔
وزیراعظم عمران خان کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف اور آئی جی اسلام آباد کے ہمراہ پریس کانفرنس میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاکستان نے افغان سفیر کی بیٹی کے کیس کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں، دستیاب شواہد کی بنا پر اغوا کیے جانے کا تاثر غلط ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغان ہم منصب کو یقین دلایا کہ حکومت پاکستان واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے تصدیق کرلی ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی گھر سے نکل کر کہاں کہاں گئی، ہم نے کچھ نوٹس افغان وزیر خارجہ سے شیئر کیے ہیں۔
اُن کا کہنا تھاکہ افغان ہم منصب کو 16 جولائی کو پیش آئے واقعے پر اب تک کے اقدامات سے آگاہ کیا ہے، اب پاکستان کو افغانستان کی طرف سے تعاون کی ضرورت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ حقائق دنیا کے سامنے رکھیں، افغان ہم منصب کو یقین دلایا کہ حکومت پاکستان ملزمان کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان معاملے کو ذاتی طور پر دیکھ رہے ہیں، افغان سفارتخانے اور قونصلیٹ کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ آج صبح افغان ہم منصب سے فون پر بات ہوئی، جو اقدامات کیے وہ افغان وزیر خارجہ سے شیئر کیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں ملزمان کو گرفتار کریں اور انہیں سزا دیں، بیٹیاں سب کی اہم ہوتی ہیں، ہماری خواہش ہے حقائق ان کے اور دنیا کے سامنے رکھیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے افغان سفیر کو دفترخارجہ آنے کی دعوت دی، ہم نےافغان سفیر کو بتایا ہمیں ان کی سیکیورٹی کی پرواہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم افغانستان کے ساتھ اپنے رابطے کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، ہم نے کابل سے کہا ہےکہ وہ سفیر کی واپسی کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے افغان حکام کا مزید تعاون درکار ہے، حساس معاملہ ہے ہمیں بہت بردباری سے چلنا ہے، جو کہا گیا اس کے مطابق ایف آئی آر کاٹی گئی۔