سندھ کے وزیرِ تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کا الیکشن کمیشن مکمل طور پر ناکام ہوا ہے، وہاں وفاقی وزیر دندناتا پھر رہا ہے اور کہہ رہا ہے جو کرنا ہے کر لو۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کشمیر جیسے حساس علاقے میں بھی متنازع الیکشن کی غلطی نہیں دہرائی جائے گی، اگر ایسا ہوا تو کشمیر کاز کو بہت نقصان ہو گا۔
وزیرِ تعلیم سندھ کا کہنا ہے کہ کشمیر کا الیکشن کمیشن بہت کمزور ہے، کشمیر کا معاملہ پوری دنیا میں اٹھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں پچھلی بار ہمیں 3 سیٹیں ملی تھیں، امید ہے کہ اس بار ہماری زیادہ سیٹیں ہوں گی۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ اس بار کنٹونمنٹ بورڈ کا وائس چیئرمین بھی ہمارا ہو گا، ہم چاہتے ہیں کہ بلدیاتی انتخابات جلد از جلد ہوں۔
انہوں نے کہا کہ متنازع مردم شماری کے باعث حلقہ بندیاں نہیں ہو رہی تھیں، اس میں قصور ہمارا نہیں بلکہ وفاق حکومت کا ہے۔
وزیرِ تعلیم سندھ نے کہا کہ متنازع مردم شماری کی ایم کیو ایم نے بھی حمایت کی، مگر صرف پیپلز پارٹی نے ہی اس مردم شماری کے خلاف آواز اٹھائی۔
ان کا کہنا ہے کہ اب چونکہ یہ مردم شماری منظور ہو گئی ہے تو حلقہ بندیاں ہو رہی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جلد الیکشن ہو اور ہمارا منتخب میئر آئے، صوبے میں صحت کی سہولتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
سعید غنی نے کہا کہ جن کے پولنگ ایجنٹ نہیں تھے وہ جیت گئے، یہ وہ لوگ تھے جو پیسے دے کر گھر جا کر سو گئے، امید ہے اس بار الیکشن صاف اور شفاف ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکول بند کرنے کا فیصلہ ٹاسک فورس کے اجلاس میں ہو گیا تھا، امتحانات بارہویں جماعت کے ہوں گے گیارہویں کے نہیں۔
وزیرِ تعلیم سندھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ 1 لاکھ 15 ہزار طلباء امتحان دے رہے ہیں، تعداد اتنی زیادہ نہیں، کوشش ہے کہ ایس اوپیز کے تحت امتحانات لیں، طلباء کا تعلیمی سال ضائع نہ ہو اس لیئے امتحانات لیں گے۔