لاہور (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کی طرف سے بحال کئے گئے میئرز دیگر بلدیاتی منتخب نمائندگان نے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ 4مئی 2019ء سے لے کر اب تک کی آئینی مدت پوری کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں باضابطہ طور پر رٹ دائر کی جائے تاکہ وہ آئین کے تحت 5سال کی آئینی مدت پوری کر سکیں۔جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے میئر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید نے بتایا کہ 25مارچ 2021ء کے فیصلے کی روشنی میں پنجاب بھر کے بحال ہونےوالے بلدیاتی اداروں کے نمائندے اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ حکومت ان کو بلدیاتی اداروں کو چارج دینے سے مسلسل انکاری ہے، مختلف حیلوں بہانوں سے تاخیر کر رہے ہیں جو کہ سراسر توہین عدالت ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہونے والے ٹرانزسیکشن کمیٹی کے پنجاب میئر کے اجلاسوں میں کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور کمیٹیوں سربراہوں (ڈپٹی کمشنر /اسسٹنٹ کمشنرز) نے بلدیاتی نمائندوں کو ان کو چارج دینے سے متعلق کسی قسم کا کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں نے کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت صرف اور صرف عدلیہ کے احترام اور عزت کی خاطر شرکت کی، محکمہ بلدیات کے ایک ذمہ دار آفیسر نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پنجاب حکومت کو اس بات پر راضی کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیا جائے اور بلدیاتی نمائندوں کو احکامات کے مطابق اختیار دے دیا جائے، انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ حکومت کو اگر بلدیاتی نمائندوں کو چارج دے دیا جائے تو وہ صرف دسمبر 2021ء تک ہو گا اور اس کے بعد حکومت آئین کے تحت بلدیاتی انتخابات منعقد کروا سکتی ہے۔