سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 25 جولائی کو آزاد کشمیر میں جمہوریت ہار گئی، ہم الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے مظفر آباد میں آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کے انتخابات کو کشمیر کے حقوق پر ڈاکا سمجھتے ہیں، الیکشن کا عمل ریاست کے قبضے میں ہے، عوام کا اختیار نہیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر میں بڑے اور پرجوش جلسے کئے، انتخابی نتائج ہماری کمپین کی عکاسی نہیں کرتے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ بتائیں آزاد کشمیر میں ایک نمائندہ حکومت آئے گی تو وہ کیسے کشمیر کاز کو آگے لے کر جائے گی؟
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آزاد کشمیر کے سیاسی ماحول اور روایات پر حملہ کیا گیا ہے، یہاں ڈمی وزیراعظم لاکر صوبہ بنانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔
اُن کا کہنا تھاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی باتیں کی جارہی ہیں، کشمیر اور پاکستان کے اصولی موقف سے انحراف کیا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ کس طرح امریکا، بھارت سے بات ہوئی، کڑیاں مل رہی ہیں، پیسے کے بل بوتے پر حکومت میں آنے کے خواہش مند لوگ لائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، کشمیر کے حقوق پر ڈاکہ سمجھتے ہیں، مسلم لیگ ن نے آزاد کشمیر الیکشن کے نتائج مسترد کردیے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ن لیگی امیدواروں اور کارکنوں کو بلا کر کہا جاتا رہا کہ وفاداری بدل لو، دباؤ اور لالچ کے باوجود ہمارے امیدوار اپنی جگہ قائم رہے۔
اُنہوں نے کہاکہ نیا راستہ کھولنے کی بات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی ہے، امریکا، بھارت سے جو بات کی گئی وہ مسئلہ کشمیر کے حل سے انحراف ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو حکومت معاملات میں مداخلت کرتی ہے وہ کشمیر کو حق نہیں دے سکے گی۔