وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بادل پھٹنے کے باعث مختلف علاقوں میں سیلاب آگیا ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلادھار بارش کے باعث وفاقی دارالحکومت کے کئی علاقوں میں سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔ سیکٹر ای الیون اور ڈی 12 میں سیلابی ریلے میں متعدد گاڑیاں بہہ گئیں۔
سیکٹر ای الیون میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد امدادی کام جاری ہے، آرمی کی ریسکیو ٹیمیں ای الیون میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
نالہ لئی میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، خطرے کے یشِ نظر سائرن بجائے جانے لگے، طغیانی کے خطرے کے باعث پاک فوج کے دستے طلب کرلیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) اسلام آباد حمزہ شفقات نے سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ اسلام آباد میں بادل پھٹنے کے باعث مختلف علاقوں میں سیلاب آگیا ہے۔
حمزہ شفقات کے مطابق ٹیمیں نالوں اور سڑکوں کو صاف کررہی ہیں، امید ہے کہ ہم ایک گھنٹہ میں سب کچھ کلئیر کردیں گے۔
انہوں نے وہاں کے رہائشیوں سے درخواست کی کہ وہ تعاون کریں اور غیر ضروری نقل و حرکت کو اگلے 2 گھنٹوں تک محدود رکھیں۔
ڈی دی اسلام آباد کے مطابق انتظامیہ اور دیگر ادارے ای الیون پہنچ گئے، صورتحال بہتر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کچھ ایریا میں صورت حال کافی بہتر کرلی ہے۔
ترجمان واسا کا کہنا ہے فوج سمیت واسا کا تمام عملہ ہائی الرٹ ہے۔
’ای الیون سی ڈی اے کے زیر انتظام نہیں‘
سی ڈی اےانتظامیہ کے مطابق شہر کے 95 فیصد علاقے کی سڑکوں کو بارشی پانی سے کلیئر کر دیا، ای الیون سی ڈی اے کے زیر انتظام نہیں ہے لیکن سی ڈی اے انتظامیہ نےسیکٹر ای 11 سے پانی کی نکاسی کا کام شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکٹرای 11میں سوسائٹی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوئی، سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سوسائٹی انتظامیہ کی کوئی مشینری موجود نہیں۔
’اسلام آباد میں ایک فٹ کا کلاؤڈ برسٹ ہوا ہے‘
ذرائع محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک فٹ کا کلاؤڈ برسٹ ہوا ہے ، کچھ علاقوں میں 330 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
شہر میں رات سے شروع ہونے والا بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے، کہیں ہلکی تو کہیں تیز مسلسل بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔