• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاک ڈاؤن، سخت پیغام کے بعد سندھ حکومت نے فیصلہ بدلا، فواد چوہدری


کراچی(ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت مکمل لاک ڈاؤن کرنا چاہتی تھی، وفاق سے سخت پیغام سند ھ کو دیا گیا جس کے بعد انہوں نے فیصلے میں تبدیلی کی، وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اسد عمر اور فیصل صاحب نے وزیراعلیٰ سندھ کو سپورٹ کا یقین دلایا ہے۔

فواد چوہدری بلاوجہ ہر معاملہ پر باتیں شروع کردیتے ہیں، وہ پوائنٹ اسکورنگ کررہے ہیں ان سے درخواست ہے ایسا نہ کریں، صدر آل پاکستان انجمن تاجران جاوید قریشی نے کہا کہ سندھ حکومت بہت جھوٹ بولتی ہے ان کی باتوں پر اب یقین نہیں ہے۔

نواز شریف کے ترجمان محمدز بیر نے کہا کہ شہباز شریف کے استعفے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، وہ پارٹی صدر ہیں ہمیں ہدایات دے سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے شروع سے حکمت عملی رہی ہے کہ عام آدمی کا روزگار کم سے کم متاثر ہو، سندھ حکومت انفرادی فیصلے سے لاک ڈاؤن نہیں کرسکتی، کراچی کی بندرگاہ سے تجارت پر پابندیو ں سے پورا ملک متاثر ہوگا، این سی او سی میں متفقہ فیصلے ہوتے ہیں یہ کامیاب تجربہ جاری رہنا چاہئے۔ 

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سندھ میں باقی صوبوں کی طرح ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کرایا گیا، سندھ میں گورننس بہتر ہوتی اور ایس او پیز پر عملدرآمد ہوتا تو کراچی میں یہ صورتحال نہ ہوتی، سندھ حکومت کورونا کو بہتر انداز میں ہینڈل نہیں کرسکی۔ 

فواد چوہدری نے کہا کہ جن ملکوں نے مکمل لاک ڈاؤن کیا وہاں کورونا کی صورتحال زیادہ خراب ہوئی، این سی او سی کی ایس او پیز پر عملدرآمد اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کا فائدہ ہوا ہے، کورونا پر کامیاب جنگ لڑتے آرہے ہیں تو کیوں اپنی حکمت عملی تبدیل کریں، سندھ حکومت کی جائز بات پر انہیں سپورٹ کرتے ہیں۔ 

وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن کا غیرمقبول فیصلہ مجبوری میں کیا ہے، ہمیں پتا ہے سندھ کے سیاسی لوگ اس پر تنقید کریں گے، اسپتالوں پر کورونا مریضوں کا بوجھ تیزی سے بڑھ رہا ہے، کراچی میں یکم جولائی کو کورونا کے 500مریض تھے جو آج 3000پہنچ گئے ہیں۔ 

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ لاہور میں کورونا بڑھنے پر جو سختیاں کی تھیں ہم نے ایسی سختیاں نہیں کیں، لاہور میں پابندیوں پر ہم نے پنجاب حکومت کو سپورٹ کیا تھا، کیا سندھ میں اپوزیشن کے دلوں میں لوگوں کی جانوں کی اہمیت نہیں ہے، جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ اپنے لوگوں کو بچانے کیلئے کیا ہے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے عملی طور پر پانچ دن کا لاک ڈاؤن لگایا ہے، پانچ دن کے جزوی لاک ڈاؤن سے کورونا میں کمی ہوتی ہے تو اچھی بات ہے۔ 

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ویکسی نیشن کیلئے بہتر انتظامات کئے، سندھ میں زیادہ سے زیادہ ویکسی نیشن سینٹرز بنائے ہیں، ایکسپو سینٹر پاکستان کا سب سے بڑا ویکسی نیشن سینٹر ہے، ویکسین ہمیں وفاقی حکومت کی طرف سے ملتی ہے۔

وفاقی حکومت ہمیں کم ویکسین دے رہی ہے، سندھ حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں کو ویکسی نیشن کرانے سے مشروط کردیا ہے، شہر میں بسوں پر پابندی ہوگی، رکشے، ٹیکسی اور دیگر گاڑیوں پر پابندی نہیں ہے، ہم نے کوئی کرفیو نہیں لگایا ہے، ماہرین صحت کی تجاویز پر یہ اقدام کیا ہے۔ 

صدر آل پاکستان انجمن تاجران جاوید قریشی نے کہا ہے کہ کل سندھ حکومت نے ہمیں کہا آپ کو ریلیف دیں گے لیکن آج جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا،کراچی میں روز روز کے لاک ڈاؤن کا نقصان پچاس ارب روپے کا ہوگا، سندھ میں کورونا کیسوں کی تعداد میں اضافہ صوبائی حکومت کی نااہلی ہے، تمام چھوٹے تاجروں نے اپنی اور اسٹاف کی ویکسی نیشن کرائی۔ 

عید کے موقع پر مویشی منڈی اور سبزی منڈیوں میں لاکھوں لوگ بغیر ویکسی نیشن آجارہے تھے، اس وقت سندھ حکومت کو ہوش نہیں آیا اور بیدردی سے کورونا پھیلنے دیا گیا، حکومت سولہ ماہ سے چھوٹے تاجروں کے ساتھ آنکھ مچولی کھیل رہی ہے، چھوٹے تاجروں کا کاروبار برباد ہورہا ہے لیکن کیا دوسری جگہوں پر کورونا نہیں آرہا۔

کراچی میں دہری پالیسی ختم ہونی چاہئے، حکومت چاہتی ہے کراچی اور سندھ کا تاجر کبھی خوشحال نہ ہو، ہم حکومت کو ٹیکس دے رہے ہیں ہمیں کیوں ریلیف نہیں دے رہی، کوررونا کا علاج اسمارٹ لاک ڈاؤن ہے، وزیراعلیٰ سندھ اپنے ایئر کنڈیشنڈ کمروں سے باہر آئیں تو انہیں پتا چلے لوگو ں کا کیا حشر ہورہا ہے۔ 

نواز شریف کے ترجمان محمدز بیر نے کہا کہ ن لیگ میں اختلاف رائے کا انتخابی نتائج سے کوئی تعلق نہیں ہے، ن لیگ کو سیالکوٹ میں دھاندلی سے ہروایا گیا ہے، ضمنی انتخاب میں کیسے عام انتخابات سے زیادہ ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں، سیالکوٹ میں ضمنی الیکشن میں اتنے ہی ووٹ لئے جتنے عام الیکشن میں حاصل کئے، تحریک انصاف کے 19ہزار ووٹ پتا نہیں کہاں سے بڑھ گئے، عمران خان کہتے تھے چار حلقے کھول دیں، ہم کہتے ہیں صرف انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کرادیں۔ 

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ ن لیگ بہت بڑی جماعت ہے یہاں بڑے بڑے لیڈرز ہیں، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب بول رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کا بیانیہ شہباز شریف کے بیانیے سے مختلف ہے، ن لیگ میں اختلاف رائے کی بڑی وجہ ہے، ن لیگ کیلئے پچھلے تین سال میں حالات بہت مشکل رہے ہیں، ہمیں صرف حکومت وقت سے نہیں لڑنا تھا بلکہ ہمیں گرفتار بھی کیا جارہا تھا۔ 

میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں تیل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باعث پاکستان کی معاشی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، پاکستان نے ستمبر کیلئے اسپاٹ ایل این جی کے جن چار کارگوز کا آرڈر دیا ہے وہ بھی پچھلے چھ سالوں میں اب تک کا سب سے زیادہ مہنگا سودا ہے۔

پاکستان ایل این جی لمیٹڈ نے چھ ستمبر سے 28ستمبر کیلئے گنور اور پٹرول چائنا سے چار کارگوز کا معاہدہ کیا جس کے تحت پاکستان کو فی ایم ایم بی ٹی یو گیس 15.2ڈالرز سے 15.5ڈالرز تک کی دستیاب ہوگی۔

تازہ ترین