امجد اسلام امجد
ماں مجھ کو بستہ دے دے
دنیا مجھ کو رستہ دے دے
جانا ہے اسکول مجھے تو جانا ہے اسکول
جان سکوں کہ اچھا کیا ہے
کھرا ہے کیوں کر کھوٹا کیا ہے
حق اور فرض میں فرق ہے کتنا
سچ اور جھوٹ کا جھگڑا کیا ہے
ماں مجھ کو بستہ دے دے
دنیا مجھ کو رستہ دے دے
جانا ہے اسکول مجھے تو جانا ہے اسکول
آگ ہوا پانی اور مٹی
تارے کیوں ہیں کیا یہ زمیں ہے
ہم ہیں کیوں یہ دنیا کیا ہے
حرف ہی سب رازوں کا امیں ہے
ماں مجھ کو بستہ دے دے
دنیا مجھ کو رستہ دے دے
جانا ہے اسکول مجھے تو جانا ہے اسکول