اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘ ایجنسیاں)حکومت نے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی ‘ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے کہا ہےکہ اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں‘ شہباز شریف ماضی کو بھلا کر آئیں اور بات چیت کی ابتداء الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے کریں‘ اپوزیشن کی پوری سیا ست 40 کیمروں کے گرد گھوم رہی ہے‘اقتدار کے بھوکوں کے جمعہ بازار کو پذیرائی نہیں ملے گی ‘ افغان سفیرکی بیٹی کے مبینہ اغواءکی تحقیقات کیلئے افغان ٹیم اسلام آباد پہنچ چکی ہے‘اگر افغان ٹیم چاہے تو ٹیکسی ڈرائیور سمیت گیارہ افراد سے بھی انٹرویو کرسکتی ہے‘نورمقدم کیس میں تمام شواہدمکمل ہیں ‘ اْمید ہے قاتل کو سزائے موت ہوگی ‘ ملزم کو پولیس مقابلے میں تو نہیں مروا سکتا‘اب افغانستان سے مہاجرین یا طالبان نہیں آرہے ‘ملک میں بغیر ویزے ہزاروں لوگ چھپے ہیں، یہ ایک ماہ میں آن لائن ویزہ اپلائی کردیں ورنہ ملک چھوڑ دیں ‘ ن لیگ اور ش لیگ میں مفاہمت اور مزاحمت کی لڑائی ہے ‘ دونوں پالیسیاں ناکام ہوں گی کیوں کہ ان کی لائن اور لینتھ ایک نہیں ہے ‘ داسو ڈیم پر تفتیش آگے بڑھی ہے‘چینی شہریوں کی سکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات ہیں۔پیر کوپریس کانفرنس کرتے ہو ئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ماضی کو بھلا کر آئیں، مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈپلو میٹک انکلیو میں رہائش پذیر غیر متعلقہ افراد کو نکالنے کا جائزہ لے رہے ہیں، پولیس کی تنخواہیں فوج کے مساوی کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ (ن) لیگ کو پالیسوں اور غیر پارلیمانی زبان کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے ۔اپوزیشن کی پوری سیا ست 40 کیمروں کے گرد گھوم رہی ہے۔یہ اپنی انگلیاں کاٹیں گے‘ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سفارتخانوں میں کئی سالوں سے بیٹھے ہوئے 64 افسران کو واپس بلالیا ہے ‘اگر یہ افسران 30 اگست تک واپس نہیں آتے تو نہیں فارغ کر دیا جائے گا۔ بارڈر پر کوئی مہاجرین اور طالبان نہیں آ رہے ۔ سکیورٹی ادارے بارڈر کو دیکھ رہے ہیں۔ افغان سفیر کی بیٹی کے کیس پر افغان ٹیم کا وزارت داخلہ سے رابطہ ہے، آئی جی کو ہدایت کی ہے اپنی تحقیقاتی رپورٹ افغان ٹیم کو دیں، ضرورت ہوئی تو ٹیکسی ڈرائیور سمیت 11 افراد سے بھی انٹرویو کرسکتی ہے۔ عمران خان کو ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے کوئی خطرہ نہیں ہے، ن لیگ کو جو نقصان پہنچا ہے وہ ان کی اپنی سیاست کی وجہ سے پہنچا ہے،نورمقدم کیس سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ کیس میں تمام شواہد اکٹھے ہیں، ملزم کو پولیس مقابلے میں تو نہیں مروا سکتاکیونکہ اتنا بڑا سوشل میڈیا اور اسلام آباد میں متحرک سول سوسائٹی ہے، ملزم کے باپ اور ڈرائیور کو بھی اندرکیاہے، جن سے جعفر کی بات ہوئی انہیں بھی اندر کیا ہے، پیچھےکسی کو نہیں چھوڑا، اب فیصلہ عدالت کا ہے، شہادتیں پوری ہیں اور مجھے پوری امید ہے ملزم کوسزائے موت ہوگی۔