برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) خلیفہ چہارم حضرت علیؓ شیر خدا ممتاز فضلت کے مالک تھے ،پورے عرب و عجم میں آپ کی قوت بازو کے چرچے تھے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم نوجوان نسل کو حضرت علیؓ کی روشن تعلیمات سے روشناس کرائیں۔ ان خیالات کا اظہار پیر سید عرفان شاہ مشہدی، پیر سید منور حسین شاہ جماعتی، پیر سید احسن میاں، سید اشتیاق شاہ، علامہ نبیل اور دیگر نے تحریک عظمت آل و اصحاب رسولﷺ کے زیراہتمام لیسٹر میں جشن ولایت مولائے کائنات علی المرتضیٰ کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیدنا مولائے کائنات علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم کے فضائل و مناقب‘ کردار اور کارناموں سے تاریخ اسلام کے اوراق روشن ہیں جس سے تاقیامت آنےوالے لوگ ہدایت و رہنمائی حاصل کرتے رہیں گے۔ پیر سید عرفان شاہ مشہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضور نبی کریمﷺ نے فرمایا میں حکمت کا گھر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں، مزید فرمایا کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہیں۔پیر سید احسن میاں نے کہا کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے افکار کا مرکزی نقطہ یہ تھا کہ جبرواستبداد کا خاتمہ ہو، معاشرتی تغاوت دور ہو اور انسان اپنے حقوق سے بہرہ مند ہو،آپؓ کی تمام تر توجہ عدل و انصاف کے قیام اور انسانی توقیر کی بحالی پر مرکوز رہی، آپ نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ اسی مقصد کےلئے وقف کر رکھا تھا۔ سید سلطان شاہ کا کہنا تھا کہ جہاں بھی مظلوم کے حقوق پر دست درازی ہو، کمزور انسانوں کو حقیر سمجھا جائے اور ان کےلئے رزق کے دروازے بند کئے جائیں حضرت علی رضی اللہ عنہ فوراً وہاں مظلوم کی مدد کو پہنچے۔ علامہ برکات احمد چشتی نے اپنے خطاب میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فضائل و مناقب بیان کئے۔ پیر سید اشتیاق حسین شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ عدل و انصاف اور عوام کی فلاح و بہبود کو ریاست اور حکمران دونوں کے مفاد میں قرار دیتے، اگر عدل و انصاف ہو گا اور عوام مطمئن ہوں گے تو مملکت کو بھی استحکام حاصل ہو گا۔کانفرنس میں پیر سید سلطان شاہ کاظمی، محمدنبیل افضل، پیر سید فاروق شاہ سیالوی، سید دلیر بادشاہ، علامہ فضل قیوم سبحانی، علامہ حفیظ الرحمن چشتی، علامہ طاہر حسین شاہ اویسی، علامہ رشید حسین شاہ، سید نعمان حسین شاہ، علامہ عقیل القادری، علامہ ضیاءالاسلام، حافظ عبدالرحمن سلطانی، صاحبزادہ شہزاد قادری، حافظ شفیق جماعتی، مفتی ولی رضا، پیر عبدالقادر شاہ، علامہ نیاز صدیقی، علامہ عبدالغفار نظامی، علامہ ساجد علی شامی، حافظ قاسم چشتی و دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔ سید نعمان حسین شاہ جماعتی نے مولائے کائنات حضرت علیؓ کی شان اقدس میں منقبت پیش کی ۔ تقریب کے اختتام پر لنگر کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ آخر میں سجادہ نشین حضرت امیر ملت پیر سید منور حسین شاہ جماعتی نے امت مسلمہ، پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور اہلیان پاکستان کےلئےدعا کی۔