صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ 5 اگست کا اقدام واپس لیے جانے تک بھارت سے مذاکرات نہیں کیئے جائیں گے۔
مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے 5 اگست کے اقدام کو آج 2 برس مکمل ہونے پر دفترِ خارجہ سے ریلی نکالی گئی، اس موقع پر کشمیر یکجہتی ریلی کے لیے 1 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، جبکہ 1 منٹ کے لیے ملک بھر میں ٹریفک بھی روک دیا گیا۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں دفتر خارجہ سے ریلی نکالی گئی جس میں صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری، وزیرِ داخلہ شیخ رشید اور دیگر وزراء نے بھی شرکت کی۔
صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اظہارِ یک جہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بننا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو خبردار کرتے ہیں کہ پاکستان مضبوط قوم ہے، پاکستان مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرا کے رہے گا۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ اقوامِ متحدہ نے کشمیریوں سے حقِ خود ارادیت کا وعدہ کیا تھا، آزاد کشمیر میں میڈیا آزاد ہے، جبکہ مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کو نہیں جانے دیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا پاکستان کا کوئی شخص چین سے نہیں بیٹھے گا، مقبوضہ کشمیر میں آبادی کی سطح پر تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بھارتی حکومت نے آزادی کے اصولوں کو پامال کیا، بھارت خطے کا امن تباہ کر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج کے دن مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے، بھارت نے 370 اور 35 اے میں تبدیلی کی، آزادی کے اصول پامال کیئے۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ بھارت نے ڈوگرہ راج کی طرح پامالیوں کا سلسلہ جاری رکھا، اقوام متحدہ نے ہمارے کشمیری بھائی بہنوں سے حقِ خود ارادیت کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں، کشمیری بھائیو! ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
صدر عارف علوی نے کہا کہ کشمیر کی آزادی تک کوئی پاکستانی چین سے نہیں بیٹھے گا، کشمیر میں ڈیموگرافی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی تمام سازشوں کے باوجود پاکستان مضبوط ہو کر ابھر رہا ہے، بھارت کو وارننگ دیتے ہیں کہ تم دنیا کا امن تباہ کر رہے ہو۔
صدرِ مملکت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حکومت نے بھارت کو مذاکرات کا کہا تھا، تاہم جب تک 5 اگست کا اقدام واپس نہیں لیتے بھارت سے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ریلی میں کشمیر کے شہدا کے لیے دعا بھی کرائی۔