اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ریاست کا استحکام قانون کی بالادستی سے مشروط ہے، مگر73برسوں میں ہمارے ہاں یہ تصور قائم نہیں ہو سکا، ملک کی اعلیٰ عدالتوں میں اس وقت 52ہزار جبکہ چھوٹی کورٹس میں 22لاکھ سے زائد کیسز زیرالتواہیں۔ غریب کی نسلیں دیوانی مقدمات کی نذر ہو جاتی ہیں، تاجر برادری سودی نظام کے خاتمے میں کردار ادا کرے۔ وکلاء ملک میں قانون کی بالادستی اور لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے لئے کردار ادا کریں،کئی غیر مسلم ممالک نے سود کو ختم کر دیا، پاکستان کو اس سے نجات حاصل کرنے میں کیا پرابلم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور وکلا اور تاجروں کے ایک وفد سے الگ الگ ملاقات کے دوران کیا۔ سراج الحق سمیت جماعت اسلامی کی قیادت راولپنڈی کے تین روزہ دورے پر ہے جس کے دوران مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں ہوں گی، انہوں نے ہفتہ کو تاجروں اور وکلا سے ملاقاتوں کے علاوہ گلزار قائد میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کے اجتماع سے بھی خطاب کیا۔