اسلام آباد( ایوب ناصر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کو وفاقی پولیس کی کوئی سکیورٹی میسر نہیں تاہم سابق وزیر اعلی پنجاب کی حیثیت سے پنجاب پولیس کے چار جوان ہمہ وقت ان کے ساتھ رہتے ہیں
اسلام آباد پولیس اور حکام سے جب شہباز شریف کی سکیورٹی کے حوالے سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ بحیثیت اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو سکیورٹی فراہم کرنا کسی پروٹوکول کا حصہ نہیں۔کسی بھی سیاست دان کو لاحق خطرات کا جائزہ لینے کے لئے قومی اور صوبائی سطح پر" تھریٹ ایسسمنٹ کمیٹیاں" قائم ہیں جن کی سفارش پر سیاستدانوں کو سکیورٹی گارڈز فراہم کر دیے جاتے ہیں
جن کی تعداد دو سے زیادہ نہیں ہوتی،بیشتر سیاستدان اپنی حفاظت کے لیے کارکن یا پرائیویٹ سیکورٹی سٹاف ساتھ رکھتے ہیں، اپوزیشن لیڈر کے ساتھ بھی عام طورسکیورٹی کی ایک سے زیادہ گاڑیاں موجود ہوتی ہیں، مسلم لیگ (ن) اگر سمجھتی ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں اور ان کو حکومت کی طرف سے فراہم کی گئی سکیورٹی کم ہے تو انہیں معاملہ تھریٹ ایسسمنٹ کمیٹی میں اٹھانا چاہیے۔