اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن کی عدم تقرری سے متعلق مقدمہ کو نیلوفر بختیار کی تقرری کی بنیاد پر غیر موثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا ہے، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اورجسٹس جمال مندوخیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور وزارت انسانی حقوق کے متعلقہ افسر پیش ہوئے ،چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا حکومت کی جانب سے نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن کی خالی نشست پر تقرری کردی گئی ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ نیلوفر بختیار کو تین سال کیلئے قومی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن لگادیا گیا ہے،جس پرچیف جسٹس نے آبزرویشن دی کہ اس ادارے کی سربراہ کی تقرری کے بعد زیر غور کیس غیر موثر ہو گیا ہے،بعد ازاں عدالت نے کیس کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دیا ۔