غذائی ماہرین کی جانب سے چیا سیڈز یعنی تخم داؤدی اور تخم بالنگا کو سپر فوڈ قرار دیا جاتا ہے جبکہ ان دونوں کا استعمال فوائد میں یکساں ہے، جب بات وزن کم کرنے کی آتی ہے تو ماہرین غذائیت اسے ڈائیٹ میں ضرور شامل کرنے کو کہتے ہیں، دونوں ہی کیلشم اور فائبر حاصل کرنے کا بڑا ذریعہ بھی ہیں۔
تخم بالنگا کیا ہے ؟
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات، فائبر، آئرن اور کیلشیم اور دیگر معدنیات سے بھر پور تخم بالنگا قدرت کی جانب سے انسان کے لیے صحت کا ایک خزانہ ہے۔
غذائی ماہرین اسے انسانی جسم کو مطلوب غذائیت کا ایک ہی غذا میں چھپا خزانہ قرار دیتے ہیں جس کے استعمال سے مجموعی جسمانی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور صحت پر جادوئی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین غذائیت کے مطابق چھوٹے چھوٹے کالے دانوں پر مشتمل تخم بالنگا وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور غذا ہے، اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اورسیٹریس پھلوں کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے، یہ تاثیر میں ٹھنڈا اور فوائد میں بے مثال ہے۔
تخم بالنگا کے استعمال سے پودوں سے حاصل ہونے والی پروٹین، فائبر اور کیلشیم کی بھر پور مقدار حاصل ہوتی ہے جس کے سبب ہڈیاں مضبوط، جوڑوں کے درد سے نجات ملتی ہے، پر سکون نیند میں بہتری آتی ہے، آنتوں کی صفائی عمل میں آتی ہے اور نظام ہاضمہ درست اور متحرک ہوتا ہے، جسمانی قوت میں اضافہ ہونے سمیت روزانہ کی بنیاد پر استعمال سے اضافی وزن میں بھی واضح کمی واقع ہوتی ہے۔
تخم بالنگا کے 100 گرام میں 22 کیلوریز، 4 ملی گرام سوڈیم، 295 ملی گرام پوٹاشیم، 0.6 گرام فیٹ، 2.7 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.6 گرام ڈائیٹری فائبر، 3.2 گرام پروٹین اور صفر گرام شو پائی جاتی ہے، معدنیات اور وٹامنز کے لحاظ سے 105 فیصد وٹامن اے، 17 فیصد کیلشیم، 30 فیصد وٹامن سی، 17 فیصد آئرن، 10 فیصد وٹامن بی 6 اور 16 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے تخم بالنگا کے استعمال سے ڈپریشن جیسے مرض کا علاج ممکن ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق تخم بالنگا اومیگا 3سے مالا مال ہے اس لیے انسان کے مزاج کو مثبت اور اسے خوشگوار بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر پایا جاتا ہے جو کہ نشاستہ کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ حصہ بنتا ہے۔
تخم بالنگا کے نقصانات
غذائی ماہرین کی جانب سے تخم بالنگا کا طویل عرصے تک استعمال منع کیا جاتا ہے، تخم بالنگا کا روزانہ کی بنیاد پر مہینوں استعمال کرنے کے نتیجے میں جوڑوں کا درد اُٹھ سکتا ہے اور پٹھوں میں بھی کھنچاؤ کی شکایت ہو سکتی ہے ۔
ٹھنڈی تاثیر ہونے کے سبب تخم بالنگا کا استعمال زیادہ کیے جانے سے منع کیا جاتا ہے۔
تخم بالنگا کا استعمال بچوں کو نہیں کروانا چاہیے۔
چیا سیڈز اور اُس کے فوائد
تخم بالنگا کی طرح چیا سیڈ بھی ایک مکمل غذائی پیکیج ہے، اس کے فوائد بے شمار ہیں ، وزن کم کرنے کے سفر میں اسے تخم بالنگا سے بہتر قرار دیا جاتا ہے، چیا سیڈز میں بھی تخم بالنگا جیسی بھرپور غذائیت پائی جاتی ہے۔
چیا سیڈ میں وٹامن اے، بی 1، بی 3، ای، ڈی، سلفر، کیلشیم، آئرن، آؤڈین، کوپر، زنک، میگنیشیم، مینگنیز اور بہت سے معدنیات پائے جاتے ہیں۔
غذائی ماہرین کے مطابق چیا سیڈز کے 100 گرام مقدار میں 486 کیلوریز، 31 گرام فیٹ، 16 ملی گرام سوڈیم ، 11 فیصد پوٹاشیم ، 14 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 136 فیصد ڈائٹری فائبر، اور 34 فیصد پروٹین پایا جاتا ہے۔
اسی طرح 2 فیصد وٹامن سی، 63 فیصد کیلشیم، 42 فیصد آئرن اور 83 فیصد میگنیز بھی پایا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کی جانب سے چِیا سیڈز کو فنکشنل فوڈ ( جسم کو فعال کرنے والی غذا) قرار دیا جاتا ہے، فنکشنل فوڈ اُسے کہا جاتا ہے جو جسم کو بنیادی غذائی اجزاء فراہم کرنے کے ساتھ خطرناک بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے ۔
چیا سیڈز یعنی کے تخم داؤدی میں دوسری غذائی اجناس سے کہیں زیادہ اومیگا3، کیلشیم، اینٹی آکسیڈنٹس جبکہ آئرن اور پروٹین کی مقدار پائی جاتی ہے، اِس کے علاوہ یہ مکمل طور پر گلوٹن سے پاک ہے۔
چیا سیڈز، تخم داؤدی اپنے وزن سے کئی گُنا زیادہ پانی جذب کرلیتے ہیں جوکہ انسان کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتے ہیں، یہ خون میں شوگر کی مقدار کو مستحکم رکھتے ہیں اس وجہ سے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
چیا سیڈز خون کی ایک خطرناک بیماری انیمیا کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔
اس میں موجود وٹامنز اور منرلز کی وافر مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اور عمر رسیدہ عورتوں میں گھٹنوں اور پٹھوں کے امراض میں بھی معاون ثابت ہوتی ہے۔
چیا سیڈز کے استعمال سے صحت پر آنے والے منفی اثرات
غذائی ماہرین کی جانب سے اس کے استعمال کے نتیجے میں کوئی نقصانات نہیں بتائے جاتے ہیں، ان بیجوں کا روزانہ کی بنیاد پر استعمال کیا جا سکتا ہے، چیا سیڈز کا باقاعدگی سے استعمال وزن میں تیزی سے کمی اور صحت کی بہتری کا سبب بنتا ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز کا استعمال کیسے کیا جائے ؟
تخم بالنگا اور تخم داؤدی کے بیجوں کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہیے۔
استعمال سے قبل ان بیجوں کو 1 سے 3 گھنٹے بھیگا رہنے دیں۔
استعمال سے قبل رات بھر بھی بھگو کر رکھا جا سکتا ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز کا استعمال سادے پانی، مشروبات، دودھ، تازہ پھلوں کے جوس، دہی میں بھی ملا کر کیا جا سکتا ہے۔
تخم بالنگا اور چیا سیڈز اپنے وزن سے 27 سے 30 فیصد تک زیادہ پانی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انہیں بغیر بھگوئے نگلنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔