کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو طالبان سے رابطہ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت افغانستان میں صورتحال پر اپنی پالیسی واضح کرے اور صورتحال پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے، حکومت امن و امان پر توجہ نہیں دیگی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں، افغانستان کے معاملے پر فوری پالیسی بنائی جائے، نیشنل ایکشن پلان پر پورا عمل کیا جائے اور حکومت دہشت گردی پر کوئی سمجھوتہ نہ کرے، تحریک طالبان پاکستان اور دیگر تنظیموں کو بتانا چاہیے کہ پاکستان میں کسی قسم کی کوئی سرگرمی برداشت نہیں کی جائیگی، سی پیک کے منصوبے پاکستان کی ترقی کیلئے بہت ضروری ہیں، سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اور ان منصوبوں کو مکمل اور فول پروف سیکورٹی دی جائے، حکومت کو دہشت گردوں کو خوش کرنے کی روش ترک کرنا ہوگی، دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں تیز کی جائیں۔ وہ منگل کو سی ایم ہاؤس سندھ میں وزیر اعلیٰ سندھ مردعلی شاہ ، شیریں رحمن ،رضا ربانی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم افغانستان میں پائیدار امن کے خواہاں ہیں، پیپلزپارٹی افغانستان میں خواتین اور اقلیتوں کے تحفظ چاہتی ہے۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے، حکومت افغانستان میں صورتحال پر اپنی پالیسی واضح کرے، ہمیں افغان پناہ گزینوں کے معاملے کو دیکھنا پڑے گا، افغانستان کی صورتحال پورے خطے کا معاملہ ہے، افغانستان میں ایسا سیٹ اپ ضروری ہے جس میں تمام گروہوں کی نمائندگی ہو۔