اسلام آباد(نمائندہ جنگ )عدالت عظمیٰ نےʼʼ ظاہری اثاثوں سے کئی سو گنا زیادہ قیمت کی جائیدادیں خریدنے ʼʼسے متعلق نیب کے ریفرنس میں گرفتار ملزم و پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کی ضمانت کے حوالے سے دائر کی گئی اپیل کی سماعت کے دوران نیب کو نوٹس جاری کردیاہے ،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں منیب اختر اور جمال خان مندوخیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کے روز ملزم خورشید شاہ کی اپیل کی سماعت کی تو ان کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ میرے موکل نے نئے گرائونڈز کے ساتھ سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت کیلئے رجوع کیا تھا لیکن عدالت نے 27 جولائی کو ان کی درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ جن گرائونڈز پر ہائیکورٹ سے ضمانت کی استدعا کی گئی ہے اس میں کیس کے میرٹ کے علاوہ، ٹرائل میں تاخیر اور ہارڈ شپ کا نکتہ شامل تھا،انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے خورشید شاہ کے ضمانت کے مقدمہ میں نیب نے سپریم کورٹ میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ اس کیس میں سپلیمنٹری ریفرنس دائر کیا جائے جس کیلئے دو ہفتے کا وقت درکار ہے اور سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرنے کے بعد تمام گواہان کے بیانات نئے سرے سے لیے جائیں گے، لیکن نیب کی جانب سے تاحال کوئی سپلمنٹری ریفرنس دائر نہیں کیا گیا ہے ،انھوں نے بتایا کہ نیب نے 18 ستمبر 2019 کو ان کے موکل کو گرفتار کیا اور 19 دسمبر 2019 کوریفرنس دائر کیا جبکہ چودہ ماہ بعد 30 نومبر 2020 کو ان پر فرد جرم عائد کی گئی ۔