افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی نے کابل سے نقدر قوم ساتھ لے جانے کی تردید کردی۔
اشرف غنی کابل چھوڑنے کے بعد پہلی بار سامنے آئے ہیں، انہوں نے افغانستان سے نقد رقوم لے جانے کے الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا۔
سابق افغان صدر نے کہا کہ کابل سے نکلنے کے بعد مجھ پر ملک سے پیسے لے جانے سمیت دیگر بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔
سابق افغان صدر نے مزید کہا کہ میزبان ملک سے پوچھ سکتے ہیں، میں یہاں خالی ہاتھ آیا ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو مجھ پر افغانستان بیچ کر بھاگنےکا الزام لگاتے ہیں ان کی معلومات درست نہیں۔
اشرف غنی نے یہ بھی کہا کہ ملا عمر بھی قندھار سے نکلے تھے اور امیر عبدالرحمٰن و دیگر بھی وہاں چلے گئے تھے۔
دوران گفتگو انہوں نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کے طالبان سے مذاکرات کی حمایت کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نے شکست نہیں کھائی، ہمیں سیاست میں شکست ہوئی، جو کچھ ہوا یہ طالبان اور افغان حکومت کی سیاسی ناکامی تھی۔