• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’شتر مرغ‘ پَر ہونے کے باوجود اُڑ نہیں سکتا، لیکن دوڑتا تیز ہے

مہوش لطیف

بچو! آپ نے چڑیا گھر میں شتر مرغ تو دیکھا ہوگا لیکن کیا آپ کومعلوم ہے کہ یہ دنیا کا واحد پرندہ ہے جو بڑے بڑے پرَ ہونے کے باوجود فضا میں اڑ نہیں سکتا لیکن زمین پر تیز رفتاری سے دو ڑسکتا ہے۔ اس کے بارے میں مشہور ہے کہ، جب وہ کسی شکاری کو دیکھتا ہے تو اپنی گردن ریت میں دبا لیتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ اب اسے کوئی نہیں دیکھ رہا لیکن بچو یہ صرف پرانے وقتوں کی کہاوت ہےجس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ حقیقت صرف یہ ہے کہ آرام کرتے وقت وہ ایسا کرتا ہے۔

اس کا سر چھوٹا ، گردن لمبی اور ٹانگیں پتلی تقریباً 5 میٹر لمبی اور مضبوط ہوتی ہیں جب کہ پاؤں کھرنما ہوتے ہیں ، جب کہ پنجے میں دو انگلیاں ہوتی ہیں، جن میں لمبے اور تیزدھار ناخن ہوتے ہیں جس سے وہ دشمن کا مقابلہ کرتا ہے۔ یہ طویل قامتی اور چال ڈھال میں اونٹ جیسا لگتا ہے ۔ فارسی زبان میں اونٹ کو ’’ شتر‘‘ کہتے ہیں جب کہ مرغ کےمعنی’’پرندے ‘‘ کے ہیں۔ اس لیے اونٹ سے مماثلت کی وجہ سے اسے ’’شتر مرغ ‘‘کہا جاتا ہے۔ اگر دشمن اسے گھیر لیں تو یہ بہادری سے مقابلہ کرتا ہے۔ لڑائی کے دوران یہ اپنے تیز ناخنوں کو بطور ہتھیار استعمال کرتا ہے ۔ 

شتر مرغ ہمیشہ اکٹھے رہتے ہیں ، یہ بڑا شرمیلا پرندہ ہے مگر ہر وقت چوکنا رہتا ہے ۔ یہ اپنی لمبی گردن سے دور سے ہی دشمنوں کو دیکھ لیتا ہے، جس کے بعد خود کو مقابلے کے لیے تیار کرلیتا ہے۔ اس کا اصل وطن تو افریقہ اور عرب کے ریگستان ہیں مگر اب یہ آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، جنوبی امریکہ اور ایشیاء کے بعض ممالک میں بھی پایا جاتا ہے، جب کہ پاکستان میں بھی اس کی فارمنگ ہورہی ہے۔ یہ سبزی خور پرندہ ہے جودرخت کے پتے اور پودے کھاتا ہےہیں لیکن بعض اوقات وہ کیڑے مکوڑے، چوہے اور سانپ کو بھی اپنی خوراک بنا لیتا ہے۔

اس کا قد 6 سے 8 فٹ جب کہ وزن 100سے 150کلو گرام ہوتا ہے،بازو یا پنکھ کمزور ہوتے ہیں وزنی جسم کی وجہ سے یہ پرَہونے کے باوجود اُڑ نہیں سکتا، لیکن اپنی لمبی اور مضبوط ٹانگوں کی مدد سے تیز دوڑ تا ہے اور اس کی حدرفتار 70کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہوتی ہے۔ شتر مرغ کی مادہ ایک وقت میں 10 سے 12 انڈے دیتی ہے ، ایک انڈے کا وزن ڈیڑھ کلو گرام کے قریب ہوتا ہے۔ اِسی وجہ سے شتر مرغ کے انڈے کو دُنیا بھر میں موجود تمام پرندوں کے انڈوں میں سب سے بڑا اور وزنی کہا جاتا ہے۔

افریقہ کے جنگلی قبائل اس پر سوارہوکر شکار کھیلتے ہیں۔ یہ انہیں اپنی پشت پر بٹھا کر تیزی سے دوڑتاہے لیکن آدھے گھنٹے بعد اس مشقت سے تھک جاتا ہے ، جس کے بعد اسے آرام کی ضرورت ہوتی ہے ۔ شتر مرغ سیدھا بھاگنے کے بجائے لہرا کر دوڑتا ہے، دائیں بائیں مڑتا ہے لہذا اس پر سوار شکاری کو بہت چوکس اور ہوشیار ہوکر بیٹھنا پڑتا ہے ۔ ورنہ کسی بھی لمحے گرنے کا خطرہ رہتا ہے ۔ شتر مرغ کا گوشت بے حد مزے دار اور طاقتور ہوتا ہے ۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا اور افسانوی پرندہ ہے ۔

تازہ ترین