اسلام آباد کے نئے ہوائی اڈے کی تعمیر میں بے ضابطگیوں اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے کا انکشاف ہوا ہے، معاملہ آڈٹ رپورٹ میں سامنے آیا ہے، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسلام آباد ایئرپورٹ کا ایئرٹریفک کنٹرول ٹاور غلط جگہ پر بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور غلط جگہ پر بنانے سے قومی خزانے کو دو کروڑ دس لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔
نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی تعمیر سے متعلق آڈیٹر جنرل پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹ پر ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کے لیے غلط سائٹ کا انتخاب کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ایئرٹریفک کنٹرول ٹاور تعمیر کا مقصد پورا نہیں کرتا، کنٹرول ٹاور سے مرکزی ٹرمینل کے شمال مغرب میں کھڑے طیارے نظر نہیں آتے، نئے ٹھیکے کے ذریعے کنٹرول ٹاور کے لیے ایک اور عمارت تعمیر کی گئی، جس سے دس کروڈ دس لاکھ روپے کے اضافی اخراجات ہوئے، اخراجات تعمیر، سامان کی ترسیل اور اضافی تنصیب کے باعث ہوئے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ نقصان بد انتظامی اور کمزور اندرونی کنٹرول کے باعث ہوا۔
آڈٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اگست اور ستمبر 2020 میں معاملے کی نشاندہی کی گئی، مگر پراجیکٹ منیجمنٹ نے جواب نہیں دیا، ذمہ داروں کا تعین کر کے نقصان کو پورا کیا جائے ۔