اسلام آباد (نمائندہ جنگ )پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ قومی معاملات پر ایک دوسرے کیساتھ بیٹھنے کی ضرورت ہے،تبدیلی ذاتی انا سے نہیں آسکتی، قرض اتارنے کیلئے مزید قرضہ لینا کونسی عقل مندی ہے؟، پاکستان کا ہمیشہ سے ایک اصولی موقف رہا ہے کہ پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں،پاکستان کے علاو ہ کسی ملک کو افغانستان کی صورتحال پر تشویش نہیں ہوسکتی ،70 ہزار سے زائد لوگ اور افواج پاکستان نے قربانیاں دی ہیں۔افغانستان کے مسئلے پر پاکستان ہمیشہ سے سر فہرست کھڑا رہا ہے،افغان مسئلے پراپوزیشن سے ملکرلائحہ عمل بنایا جائے۔پیپلز پارٹی کے دور میں معاشی ترقی کی رفتار 5.4 فیصد تھی اور موجودہ دور میں صرف 2 فیصد ہے۔موجودہ حکومت نے جو عوام سے وعدے کئے وہ مایوس کن ہیں کہ ایک بھی پورا نہیں ہوا۔تبدیلی ذاتی انا سے نہیں آسکتی، موجودہ حکومت کہتی ہے کہ پچھلی حکومت نے جو قرضہ لیا وہ اتار رہے ہیں،قرضہ اتارنے کے لئے مزید قر ضہ لینا کون سی عقلمندی ہے؟الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں بتائیں اور تحفظات کو سنیں ، حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اپوزیشن سے بات ہی نہیں کر رہی۔ پریس کانفرنس میں راجہ پرویزاشرف نے کہاکہ حکومت کو کہتا ہوں وقت کی ضرورت ہے کہ قومی ایشوز پر تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیکر چلیں،پیپلزپارٹی نے ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا ۔حکومت سے کہتا ہوں پارلیمان کو اہمیت دیں، عوامی نمائندوں کے ذریعے قانون سازی کی جائے۔پر امن افغانستان پاکستان کے لیے اچھا ہے ،کل کو پاکستان میں کوئی چیلنج آتا ہے وہ مینج ہو جائے ؟اکیلی حکومت ان مسائل سے نہیں نمٹ سکتی ہے ،ملک کے ایک دوسرے کے ساتھ سر جوڑ کر بیٹھنے کی ضرورت ہے۔شاید ایک حکومت ایک مشکلات سے اکیلے نہیں نکل سکتی ،ایسی صورتحال پر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔