پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو منہگائی، بیروزگاری، معاشی بدحالی پر معافی مانگنا چاہیے۔
حمزہ شہباز نے حکومتی 3 سالہ کارکردگی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو کارکردگی پر تقریبات کے بجائے سوگ منانا چاہیے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم کرنے کے دعویداروں کے دور میں ملک کرپشن انڈیکس میں 124ویں درجہ پر آگیا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگی حکومت پاکستان کو 127 سے 117ویں درجے پر لے آئی تھی، آڈیٹر جنرل رپورٹ میں 400 ارب سے زائد کی بےضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
لیگی نائب صدر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں پیش رپورٹ میں بیت المال میں 3 ارب سے زائد کی بےضابطگیوں کا انکشاف ہوا، آٹے، چینی، راولپنڈی رنگ روڈ، ادویات اسکینڈلز اس حکومت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے عوام کی بیماری پر بھی پیسے بنانے کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے، گزشتہ تین سال میں ادویات کی قیمتوں میں 13 مرتبہ اضافہ کیا گیا۔
گزشتہ دورِ حکومت کا موازنہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ منہگائی کی شرح ن لیگ کے دور میں 4 فیصد تک تھی، اب یہ 9 فیصد پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5.5 فیصد پر ترقی کرنے والی معیشت 2019 میں منفی 0.4 فیصد پر آگئی۔
جب سے پی ٹی آئی حکومت آئی ہے 3 سال میں 4 وزیر خزانہ بدل چکے ہیں، ایف بی آر کے 6 چئیرمین، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے 3 چئیرمین تبدیل ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں 7 مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے، 12 روپے کا بجلی کا یونٹ 21 روپے سے تجاوز کرچکا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے کہا کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں نے کشکول کا حجم بڑھادیا ہے، تحریک انصاف کی حکومت میں قرضوں میں ریکارڈ 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے گئے قرضوں سے میٹرو منصوبے، موٹرویز، بجلی منصوبے مکمل ہوئے، ان کے لیے گئے قرضے کہاں جا رہے ہیں کسی کو کچھ پتا نہیں۔
لیگی نائب صدر نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے منصوبوں پر تختیاں لگا کر اپنی نااہلی پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔
انہوں یہ بھی کہا کہ پنجاب میں شہباز شریف کے دور میں 46 بڑےاسپتال تعمیر کیے گئے۔